صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کا قوم کے نام پہلا پیغام
صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے 69ویں یوم جمہوریہ کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ قوم کے تئیں احترام کے جذبہ کے ساتھ یہ ہمارے اقتدار اعلی کا جشن منانے کا بھی موقع ہے۔
By یو این آئی
تصویر یو این آئی صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند
صدر جمہوریہ رام ناتھ کوند نے 69ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر پہلی بار قوم سے خطاب کیا۔ قوم کو یوم جمہویہ کی موقع پر مبارک باد مبارک باد پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ قوم کے تئیں احترام کے جذبہ کے ساتھ اقتدار اعلی کا جشن منانے کا بھی موقع ہے۔
صدر جمہوریہ کے خطاب کی اہم باتیں:
جہاں بیٹیو ں کو ، بیٹوں کی طرح ، تعلیم، صحت اور آگے بڑھنے کی سہولتیں دی جاتی ہیں، ایسے یکساں مواقع والے خاندان اور سماج ہی ایک خوشحال قوم کی تعمیر کرتے ہیں۔ خواتین کو انصاف دلانے کے لئے ، حکومت قانون نافذ کرسکتی ہے اور پالیسیاں بھی بناسکتی ہے۔ لیکن ایسے قوانین اور پالیسیاں اسی وقت کارآمدہوں گی جب خاندان او رسماج ، ہماری بیٹیوں کی آواز سنیں گے۔ تبدیلی کی اس پکار کو سننا ہی ہوگا۔
جس ابتدائی دور میں ہمارے آئین کا خاکہ طے کیا گیا، اس دور سے ملنے والا سبق ، ہمارے لئے آج بھی بامعنی ہے۔ ہم جو بھی کام کریں، جہاں بھی کریں، اور ہمارے جو بھی اہداف ہوں ۔ اس دور کا سبق ، ہر شعبے میں ہمارے لئے کارآمد ہے۔
ٰٰہمارے آئین ساز نہایت دور اندیش تھے۔ وہ ’قانون کی حکمرانی‘ اور ’قانون کے ذریعہ حکمرانی‘ کی اہمیت او روقار کو بخوبی سمجھتے تھے۔ وہ ہماری قومی زندگی کے ایک اہم دور کے نمائندہ تھے ۔ ہم خوش قسمت ہیں کہ اس دور نے، ہمیں آئین اور جمہوریت کی شکل میں، انمول وراثت دی ہے۔ لیکن انہوں نے پل بھر بھی آرام نہیں کیا۔ وہ ٹھہرے نہیں، بلکہ دوگنا جوش کے ساتھ، آئین کی تیاری کے اہم کام میں پورے دل و جان سے مصروف ہو گئے۔ ان کی نظر میں ، ہمارا آئین، ایک نئے ملک کے لئے صرف ایک بنیادی قانون ہی نہیں تھا ،بلکہ سماجی تبدیلی کا ایک دستاویز بھی تھا۔
ہماری آزادی ، ہمیں انتہائی سخت جدوجہد کے بعد ملی تھی۔اس جدوجہد میں لاکھوں لوگوں نے حصہ لیاتھا۔ آزادی کے ان متوالوں نے ، ملک کے لئے اپنا سب کچھ قربان کردیا۔ بہت سے لوگوں نے تو اپنی جان بھی قربان کردی ۔آزادی کے خواب سے ہی پوری طرح تحریک پاکر، مہاتما گاندھی کی قیادت میں ، یہ عظیم مجاہدین آزادی، صرف سیاسی آزادی سے ہی مطمئن ہوسکتے تھے ۔
مساوات یا برابری کے اس آدرش نے ، آزادی کے ساتھ حاصل ہوئی حریت پسندی کے آدرش کی تکمیل کی۔ ایک تیسرا آدرش بھی تھا، جو ہماری جمہوریت کی تعمیر کی اجتماعی کوششوں کو اور ہمارے خوابوں کے ہندوستان کو حقیقت میں تبدیل کرتا تھا۔یہ تھا اخوت او ر بھائی چارہ کا آدرش۔
آئین تیار کرنے ، اسے نافذ کرنے اور ہندوستان میں جمہوریت قائم کرنے کے ساتھ ہی، ہم نے حقیقت میں، تمام شہریوں کے درمیان مساوات کا آدرش قائم کیا، خواہ ہم کسی بھی مذہب، علاقہ یا فرقہ سے تعلق کیوں نہ رکھتے ہوں۔
ہمارے بزرگ شہری جو فخر کے ساتھ یہ دیکھتے ہیں کہ وہ اپنی جمہوریت کو کتنا آگے لے آئے ہیں، ہر ایک نوجوان جس میں ہمارے ملک کی توانائی، امیدیں اور مستقبل پنہاں ہیں او رہر ایک پیارا بچہ جو ہمارے ملک کے لئے نئے خواب دیکھ رہا ہے۔
ہر ایک نرس جو اہل وطن کی خدمت کرتی ہے، ہر ایک صفائی ملازم جو ہمارے ملک کو صاف ستھرا رکھتا ہے، ہر ایک ٹیچر جو ہمارے ملک کو تعلیم یافتہ بناتا ہے، ہر ایک سائنس دا ں جو ہمارے ملک کے لئے اختراعات کرتا ہے، ہرایک میزائیل ٹکنالوجسٹ جو ہمارے ملک کی صلاحیت کوایک نئی بلندی پر لے جاتا ہے، ہر ایک باخبر قبائلی جو ہمارے ملک کے ماحولیات اور قدرتی وسائل کو محفوظ رکھتا ہے، ہر ایک ا نجینئر جو ہمارے ملک کو ایک نئی شکل دیتا ہے، ہر ایک مزدور ہو ہمارے ملک کی تعمیر کرتا ہے،
ایسے اور بھی بہت سارے لوگ ہیں جن کا میں ذکر نہیں کرپایا ، وہ بھی الگ الگ طریقوں سے ، ملک کی تعمیر میں اپنا رول ادا کررہے ہیں ۔ ہر ایک فوجی ، جو ہمارے ملک کی حفاظت کرتا ہے، ہر ایک کسان ، جو ہمارے ملک کے لوگوں کا پیٹ بھرتا ہے، ہر ایک پولیس اور نیم فوجی جوان جو ہمارے ملک کومحفوظ رکھتا ہے، ہر ایک ماں جو اہل وطن کو پالتی پوستی ہے، ہر ایک ڈاکٹر جو ملک کے لوگوں کا علاج کرتا ہے۔
ملک کے عوام سے ہی جمہوریت بنتی ہے۔ ہمارے شہری صرف جمہوریت کے معما ر اور محافظ ہی نہیں ہیں بلکہ وہی اس کے بنیادی ستون ہیں۔ہمار ا ہر شہر ی، ہماری جمہوریت کو تقویت فراہم کرتا ہے۔
یہ ان لاکھوں مجاہدین آزادی کی کوششوں، قربانیوں کو، احسان مندی کے ساتھ یاد کرنے کا دن ہے، جنہوں نے اپنا خون پسینہ ایک کرکے ، ہمیں آزادی دلائی، اور ہماری جمہوریت کی تعمیر کی۔آج کا دن ہماری جمہوری قدروں کو، یاد کرنے کا بھی دن ہے۔
اپنے ملک کے انہترویں یوم جمہوریہ کے موقع پر آپ سب کو بہت بہت مبارک باد۔ یہ قوم کے تئیں احترام کے جذبہ کے ساتھ، ہمارے اقتدار اعلی کا جشن منانے کا بھی موقع ہے۔