نئی دہلی: صدر دروپدی مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی، لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے پیر کو سماج وادی پارٹی کے رہنما ملائم سنگھ یادو کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔ ٹوئٹر پر اپنے تعزیتی پیغام میں، صدر مرمو نے لکھا، " ملائم سنگھ یادو کا انتقال ملک کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ عام ماحول سے آنے والے ملائم سنگھ یادو جی کے کارنامے غیر معمولی تھے۔ 'دھرتی پتر' ملائم جی زمین سے وابستہ ایک قدآور رہنما تھے۔ تمام جماعتوں کے لوگ ان کی عزت کرتے تھے۔ ان کے خاندان اور حامیوں کے تئیں میری گہری تعزیت!"
Published: undefined
پی ایم مودی نے ملائم سنگھ یادو کی موت کو ملک کے لیے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملائم سنگھ یادو جی ایک منفرد شخصیت کے مالک تھے۔ انہیں ایک شائستہ اور زمینی رہنما کے طور پر بڑے پیمانے پر سراہا گیا۔ وہ عوام کے مسائل کے تئیں حساس تھے۔ انہوں نے پوری تندہی سے لوگوں کی خدمت کی اور لوک نائک جے پی اور ڈاکٹر لوہیا کے نظریات کو مقبول بنانے کے لیے اپنی زندگی وقف کر دی۔
Published: undefined
ایک اور ٹوئٹ میں، انہوں نے کہا، "ملائم سنگھ یادو جی نے اتر پردیش (یو پی) اور قومی سیاست میں اپنی الگ شناخت بنائی۔ وہ ایمرجنسی کے دوران جمہوریت کے لیے ایک ممتاز سپاہی تھے۔ وزیر دفاع کی حیثیت سے انہوں نے ایک مضبوط ہندوستان کے لیے کام کیا۔ ان کی پارلیمانی مداخلت عملی تھی اور قومی مفاد کو آگے بڑھانے پر زور دیتے تھے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا، ’’ہم نے اپنی اپنی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے طور پر کام کیا، تب ملائم سنگھ یادو جی کے ساتھ میری بہت سی بات چیت ہوئی۔ قربت جاری رہی اور میں ہمیشہ ان کے خیالات سننے کا منتظر رہا۔ میں ان کی موت سے دکھی ہوں۔ ان کے خاندان اور لاکھوں حامیوں سے میری تعزیت۔ اوم شانتی۔"
Published: undefined
اوم برلا نے لکھا کہ ملائم سنگھ سوشلزم کی آواز تھے، وہ ہمیشہ محروم طبقات کی فلاح و بہبود کے لیے وقف رہے۔ بڑھتی عمر- بیماری کے باوجود ملائم جی لوک سبھا میں سرگرم تھے، انہوں نے جے پی اور لوہیا کی روایت کو آگے بڑھایا، ملک کے وزیر دفاع اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں، خدا مرحوم کو سکون عطاکرے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined