قومی خبریں

صدر دروپدی مرمو نے آسام کے تیزپور سے فائٹر جیٹ میں بھری پرواز، دیکھیں ویڈیو

وزیٹر بک میں صدر جمہوریہ نے ایک مختصر نوٹ لکھ کر اپنے جذبات کا اظہار کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فضائیہ کے طاقتور سخوئی-30 ایم کے آئی لڑاکا طیارے میں پرواز کرنا میرے لیے ایک پُرجوش تجربہ تھا۔

<div class="paragraphs"><p>صدر دروپدی مرمو / ٹوئٹر /&nbsp;<a href="https://twitter.com/rashtrapatibhvn">@rashtrapatibhvn</a></p></div>

صدر دروپدی مرمو / ٹوئٹر / @rashtrapatibhvn

 

نئی دہلی: صدر دروپدی مرمو نے ہفتہ کو آسام کے تیز پور ایئر فورس اسٹیشن پر سخوئی 30 ایم کے آئی لڑاکا طیارے میں تاریخی پرواز بھری۔ صدر، جو ہندوستانی مسلح افواج کی سپریم کمانڈر ہیں، نے تقریباً 30 منٹ تک پرواز کی۔ ایئر فورس اسٹیشن پر واپس آنے سے پہلے اس نے ہمالیہ کا نظارہ دیکھا اور برہم پترا اور تیز پور کی وادیوں کا بھی دیدار کیا۔

Published: undefined

طیارے کو 106 اسکواڈرن کے کمانڈنگ آفیسر گروپ کیپٹن نوین کمار نے اڑایا۔ طیارے نے سطح سمندر سے تقریباً دو کلومیٹر کی بلندی پر اور تقریباً 800 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کی۔ صدر مرمو اس طرح کی پرواز کرنے والی تیسری صدر اور دوسری خاتون صدر ہیں۔

Published: undefined

بعد ازاں وزیٹر بک میں صدر جمہوریہ نے ایک مختصر نوٹ لکھ کر اپنے جذبات کا اظہار کیا جس میں انہوں نے کہا، "ہندوستانی فضائیہ کے طاقتور سخوئی-30 ایم کے آئی لڑاکا طیارے میں پرواز کرنا میرے لیے ایک پُرجوش تجربہ تھا۔ مجھے فخر ہے کہ ہندوستان کی دفاعی صلاحیتیں زمینی، فضائی اور سمندری تمام سرحدوں کا احاطہ کرنے کے لیے بے حد وسیع ہو گئی ہیں۔ میں ہندوستانی فضائیہ اور تیز پور ایئر فورس اسٹیشن کی پوری ٹیم کو پرواز کے لیے مبارکباد پیش کرتی ہوں۔‘‘

Published: undefined

خیال رہے کہ اس پوری پیش رفت کے دوران صدر کو طیارے اور ہندوستانی فضائیہ (آئی اے ایف) کی آپریشنل صلاحیتوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے ہندوستانی فضائیہ کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ سخوئی 30 ایم کے آئی ایک جڑواں نشستوں والا ملٹی رول لڑاکا طیارہ ہے جسے روس کی کمپنی سخوئی نے تیار کیا ہے اور اسے ہندوستان کی ایرو اسپیس کمپنی ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ کے لائسنس کے تحت تیار کیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined