قومی خبریں

آلودگی سے نمٹنے کے لیے دہلی میں پھر ’طاق-جفت‘ فارمولہ نافذ کرنے کی تیاری، مصنوعی بارش کا بھی منصوبہ

دہلی حکومت میں وزیر گوپال رائے کا کہنا ہے کہ پرالی جلانے پر روک کے لیے 5000 ہیکٹیئر علاقہ میں ڈیکمپوسٹ ڈالا جائے گا، اس کے علاوہ دہلی میں گرین روم بنے گا۔

گوپال رائے، تصویر ٹوئٹر @AapKaGopalRai
گوپال رائے، تصویر ٹوئٹر @AapKaGopalRai 

دہلی میں سردیوں کے دوران آلودگی ایک بڑا مسئلہ بن کر سامنے آتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سردی کی آمد سے قبل عآپ حکومت آلودگی سے نمٹنے کی تیاریوں میں مصروف ہو گئی ہے۔ حسب سابق گاڑیوں کے لیے ’طاق-جفت‘ فارمولہ نافذ کیا جائے گا اور مصنوعی بارش کا بھی منصوبہ ہے۔ دہلی حکومت میں وزیر گوپال رائے نے سڑکوں پر تین گنا زیادہ پانی کا چھڑکاؤ کرنے کا حکم صادر کر دیا ہے اور اس کے ساتھ ہی اس مرتبہ انتظام کیا ہے کہ آلودگی سے نمٹنے کی سمت میں جو بھی افسر بہتر کام کریں گے انھیں ’ہرت رتن ایوارڈ‘ دیا جائے گا۔ جن کی کارکردگی خراب رہے گی، انھیں سزا دینے کی بھی بات کہی جا رہی ہے۔ گوپال رائے کا کہنا ہے کہ آلودگی سے نمٹنے کے لیے چار نکاتی پروگرام شروع کیا جائے گا جس کی تیاری کی جا چکی ہے۔

Published: undefined

چار نکاتی پروگرام سے متعلق جانکاری دیتے ہوئے گوپال رائے نے بتایا کہ اس کے تحت خواتین کے ساتھ ’ہرت کلش یاترا‘ نکالی جائے گی۔ دوسرا منصوبہ دہلی میں ای-وہیکل پریڈ نکالنے کا ہے۔ تیسرے قدم کے طور پر مذہبی اداروں اور آر ڈبلیو اے کے ساتھ مل کر اینٹی پالیوشن مارچ بھی نکالا جائے گا۔ چوتھا اور آخری منصوبہ دہلی میں ’ریڈ لائٹ آن، گاڑی آف‘ مہم چلانے پر مبنی ہے۔ گوپال رائے کے مطابق دہلی میں پرالی جلانے پر روک کے لیے ہیکٹیئر علاقہ میں ڈیکمپوسٹ ڈالا جائے گا۔ اس کے علاوہ دہلی میں گرین روم بنے گا۔ آلودگی کا ریئل ٹائم مانیٹرنگ کے ساتھ ہی ای-ویسٹ کو بھی کنٹرول کیا جائے گا۔

Published: undefined

گوپال رائے نے مزید جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ سالوں کی طرح اس بار بھی پٹاخوں پر پابندی رہے گی۔ اس سلسلے میں منظوری کے لیے فائل لیفٹیننٹ گورنر کو بھیجی گئی ہے۔ دہلی میں ضرورت پڑی تو دیوالی کے آس پاس مصنوعی بارش بھی کرائی جائے گی۔ اس کے لیے پہلے ہی مرکزی حکومت کو خط لکھ دیا گیا ہے۔ اتنا ہی نہیں، سرکاری و پرائیویٹ کمپنیوں کو ’ورک فروم ہوم‘ کے لیے حوصلہ بخشتے ہوئے لوگوں کو پبلک ٹرانسپورٹ سے چلنے کی گزارش کی جائے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined