عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کے بیٹے انس کے ساتھ نوئیڈا کے ایک پٹرول پمپ پر مار پیٹ ہوئی تھی۔ اس معاملے میں پیٹرول پمپ پر پہنچے امانت اللہ خان نے پیٹرول پمپ ملازمین کے ساتھ مالک کو بھی دھمکیاں دیں تھی جس کے بعد دونوں کے خلاف مقدمہ درج ہوا تھا۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد پولیس ان کی تلاش میں جٹ گئی لیکن وہ امانت اللہ خان اور ان کے بیٹا کو تلاش کرنے میں ناکام رہی۔ ایم ایل اے کے گھر پر کئی بار تفتیش میں تعاون کرنے کا نوٹس بھی چسپاں کیا گیا۔
Published: undefined
عدالت سے امانت اللہ خان کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم جاری ہونے سے پہلے ایک نوٹس بھیجا جا رہا ہے۔ اس کے بعد جلد ہی نوئیڈا پولیس امانت اللہ خان اور ان کے بیٹے انس کی جائیداد ضبط کرنے کی تیاری کرے گی۔ اس معاملے کی جانچ کرتے ہوئے پولیس نے امانت اللہ خان، ان کے بیٹے اور ایک ساتھی کے خلاف درج ایف آئی آر میں مزید کئی دفعات شامل کی ہیں۔ اب اگر امانت اللہ خان اور ان کے بیٹے انس کو گرفتار کیا جاتا ہے تو ان کے لیے ضمانت حاصل کرنا مشکل ہو جائے گا۔ پولیس نے تفتیش کے دوران ان پر ایس سی/ ایس ٹی ایکٹ کی دفعہ 147، 149، 452، 307، 394، 34 اور 3 (2) (v) بھی لگا دُی ہے۔
Published: undefined
پولیس نے بتایا کہ مفرور ایم ایل اے، ان کے بیٹے انس اور ابوبکر کے خلاف ضبطی کی تیاری چل رہی ہے۔ عدالت نے ضبطی کی کارروائی سے قبل نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔ ڈسٹرکٹ کورٹ کی جانب سے عبوری ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد امانت اللہ خان نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 7 مئی کی صبح ایم ایل اے امانت اللہ خان کا بیٹا انس اپنی کار لے کر نوئیڈا کے سیکٹر 95 میں پٹرول پمپ گیا تھا۔ لائن توڑنے اور جلدی پیٹرول بھرنے کے معاملے پر اس کی پمپ اٹینڈنٹ سے لڑائی ہوگئی۔
Published: undefined
اس واقعے کے بعد امانت اللہ خان خود اس پٹرول پمپ پر پہنچے اور پٹرول بھرنے والے اٹینڈینٹ کے ساتھ ہی اس کے منیجر کو بھی دھمکی دی۔ یہ واقعہ سی سی ٹی وی کیمروں میں قید ہوگیا۔ اس معاملے میں پولیس نے ایم ایل اے امانت اللہ خان کے منیجر اقرار احمد کو گرفتار کر لیا ہے۔ نوئیڈا پولیس ایم ایل اے، ان کے بیٹے اور ان کے ایک ساتھی کے خلاف بھی این بی ڈبلیو بھی جاری کرچکی ہے۔ نوئیڈا پولس کی کئی ٹیمیں ایم ایل اے کی تلاش میں دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں لگاتار چھاپے مار رہی ہیں لیکن ابھی تک انہیں کوئی کامیابی نہیں ملی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined