ایودھیا میں رام مندر تعمیر کا آغاز جولائی سے ہونے والا ہے اور اس تعلق سے سنگ بنیاد کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔ مندر تعمیر سے پہلے جگہ کو سپاٹ بنانے کا عمل جاری ہے جو کہ جلد ہی مکمل ہو جائے گا۔ مندر کا سنگ بنیاد وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھوں رکھے جانے کی تیاری ہو رہی ہے، حالانکہ ابھی تک اس کا اعلان نہیں ہوا ہے۔ اس کے لیے شری رام جنم بھومی تیرتھ کشیتر ٹرسٹ کے اراکین نے پی ایم مودی سے ملاقات کر ان کو رام مندر کے سنگ بنیاد کی تقریب میں شرکت کرنے کی دعوت دی ہے۔ ذرائع کے مطابق پی ایم مودی نے دعوت نامہ قبول بھی کر لیا ہے۔
Published: undefined
ٹرسٹ کے ذرائع کے مطابق 2 جولائی یعنی دیو شینی ایکادشی کے دن سنگ بنیاد رکھنے کی بات کی جا رہی ہے۔ اس کے لیے وزیر اعظم دفتر اور رام مندر ٹرسٹ آپس میں رابطے میں ہیں۔ چونکہ ابھی کورونا وبا کی وجہ سے وزیر اعظم کئی طرح کی میٹنگوں میں مصروف ہیں، اس لیے ٹرسٹ کی طرف سے 2 جولائی کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ حالانکہ وزیر اعظم دفتر کی جانب سے تاریخ کو لے کر آخری جواب دیا جانا باقی ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ 2 جولائی کے دن ہندو پنچانگ کے مطابق دیو شینی ایکادشی ہے، یعنی اس کے بعد دیوتا خواب گاہ میں چلے جاتے ہیں اور 4 مہینے بعد یعنی کارتک مہینے میں دیو اُتھان ایکادشی میں دیوتا بیدار ہوتے ہیں۔ ان چار مہینوں میں ہندوؤں میں کوئی نیا یا مبارک کام نہیں کیا جاتا ہے۔ فی الحال کچھ دن وزیر اعظم کی مصروفیت بڑھی ہوئی ہے، اس لیے دیو شینی ایکادشی کا وقت رکھا ہے۔ اگر اس وقت سنگ بنیاد نہیں ہو پاتا ہے تو آئندہ چار مہینے تک یہ کام نہیں ہو پائے گا۔
Published: undefined
اس سے قبل گزشتہ اتوار کو دہلی میں رام مندر ٹرسٹ کی تعمیرات کمیٹی کی میٹنگ ہوئی تھی۔ اس میٹنگ میں ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری چمپت رائے اور نرپیندر مشرا شامل ہوئے تھے جس میں سنگ بنیاد کے لیے پی ایم مودی کو مدعو کیے جانے اور تعمیری عمل شروع کرنے کو لے کر گفتگو ہوئی تھی۔
Published: undefined
اس درمیان ایودھیا میں رام مندر تعمیر سے پہلے بدھ کو بھگوان شیو کا رودرابھشیک کیا گیا۔ رام جنم بھومی احاطہ میں کُبیر ٹیلہ پر شری رام جنم بھومی تیرتھ کیشتر ٹرسٹ کے سربراہ نرتیہ گوپال داس کے جانشیں مہنت کمل نین داس کی جانب سے رودرابھشیک کیا گیا۔ مانا جاتا ہے کہ رام مندر تعمیر میں آنے والی مشکلوں کو دور کرنے کے لیے شیو کی پوجا کی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined