زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی مہم دھیمی پڑنے کی جگہ بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ مودی حکومت کے خلاف ملک بھر کی کسان تنظیمیں متحد ہو رہی ہیں اور ملک گیر تحریک چلانے پر غور و خوض ہو رہا ہے۔ پنجاب، چھتیس گڑھ اور راجستھان حکومت نے زرعی قوانین کے خلاف تین ترمیمی بل پاس کر دیے ہیں جس سے ان ریاستوں کے کسانوں میں خوشی کی لہر ہے، لیکن بی جے پی حکمراں ریاستوں میں کسان زرعی قوانین کے خلاف اپنی جنگ کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم نظر آ رہے ہیں۔ اس ضمن میں ملک بھر کی سبھی غیر سیاسی کسان تنظیموں کی میٹنگ آج نئی دہلی کے گرودوارہ رقاب گنج صاحب میں منعقد کی گئی ہے۔
Published: undefined
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق میٹنگ میں زرعی قوانین کے خلاف ملک گیر تحریک کی پالیسی طے کی جائے گی۔ میٹنگ کے بعد شام 4 بجے جنتر منتر پر پریس کانفرنس بھی منعقد کیا جائے گا، جس میں میٹنگ میں لیے گئے فیصلوں کے تعلق سے میڈیا کو باخبر کیا جائے گا۔
Published: undefined
بتایا جا رہا ہے کہ میٹنگ میں خصوصی طور پر مدھیہ پردیش سے شیوکمار ککا جی اور گوری شنکر بدھوا، پنجاب سے جگجیت سنگھ دلیوال، یو پی سے ہرپال چودھری بلاری اور رشی پال امباوتا، ہریانہ سے سوامی اندر، سیوا سنگھ آریہ اور جسبیر سنگھ بھٹی، راجستھان سے اندرجیت پنّی والا، سنتویر سنگھ اور رنجیت راجو، مہاراشٹر سے شنکر دریکر، لکشمن وانگے، سندیپ گدے، جموں و کشمیر سے تنویر احمد ڈار، امتیاز احمد، ظہور احمد، ایس پی چاڈک، کیرالہ سے کے وی بیجو، پی ٹی جان سمیت دیگر کسان لیڈر شامل ہوں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز