بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے یوپی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ایک سال تک کسانوں کو مفت میں بجلی دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن افسران نے کسانوں کے کھیتوں میں میٹر لگانا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر میٹر لگ جائیں گے تو مفت میں بجلی کیسے ملے گی؟ ٹکیت نے پریاگ راج میں ایک کسان مہا پنچایت سے خطاب کے موقع پر یہ باتیں کہیں۔
Published: undefined
'اے بی پی' کی خبر کے مطابق راکیش ٹکیت نے منڈیرا میں کہا کہ اگر میٹر لگانا ہے تو 2027 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے اس معاملے کو اپنے منشور میں شامل کرنا ہوگا، نہیں تو کسان کے کھیت میں میٹر نہیں لگے گا۔ ٹکیت نے دھان کی قیمتوں کے معاملے پر بھی حکومت کو گھیرتے ہوئے الزام لگایا کہ پوروانچل میں جون پور، مرزا پور اور بلیا میں 1200 روپے فی کوئنٹل کی قیمت میں دھان کسانوں سے لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی حال مکّا کا ہے۔ کسان رہنما نے بتایا کہ بہار میں ایک لاکھ کروڑ روپے کا نقصان فصلوں کو کم قیمت پر فروخت کرنے سے کسانوں کو ہوتا ہے اور یہی حال سبھی ریاستوں کا ہے۔
Published: undefined
راکیش ٹکیت نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ لوگ بندھوا مزدور بن کر رہیں، یہ ایک بڑی سازش رچی جا رہی ہے۔ یہ حکومت ملک کو مزدوروں کا ملک بنانا چاہتی ہے کیونکہ صنعتعوں میں مزدوروں کی بہت کمی ہے جسے یہ پورا کرنا اس کی مجبوری ہے۔
اس موقع پر لارینس بشنوؑئی کے سلسلے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں راکیش ٹکیت نے کہا کہ اگر بشنوئی سماج سے معافی مانگنے پر کوئی معاملہ حل ہو جاتا ہے تو اس میں بُرائی کیا ہے۔ اگر جانے انجانے میں کوئی غلطی ہو گئی ہے تو سلمان خان کو معافی مانگ لینے میں کیا جاتا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کسانوں کو مفت بجلی دینے کا اعلان کیا تھا جس میں بندیل کھنڈ کے کسانوں کو 1300 یونٹ ہر مہینہ اور دیگر اضلاع کے کسانوں کے لیے 1045 یونٹ بجلی مفت دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined