شاہجہانپور: طلاق ثلاثہ پر پابندی لگانے کے لئے آرڈیننس لا کر قانون بنانے والی مودی حکومت کی حالت اس وقت ’نہ خدا ہی ملا اور نہ وصال صنم‘ والی ہو گئی ہے۔ ایک طرف جہاں مسلم طبقہ قانون سازی کے طریقہ کار پر بری طرح برہم ہے وہیں دوسری طرف کٹر ہندووادی بھی مودی حکومت پر ہی لعن طعن کر رہے ہیں۔
سخت گیر ہندو کی شبیہ رکھنے والے انترراشٹریہ ہندو پریشد کے بانی پروین توگڑیا نے طلاق ثلاثہ آرڈیننس کو لے کر مودی حکومت پر نشانہ سادھا اور کہا کہ رام مندر کے نام پر ووٹ لینے والے آج ہندو مسائل کو بھول کر مسلم بیویوں کے وکیل بنے ہوئے ہیں۔ توگڑیا نے کہا ’’رام کے نام پر ووٹ لینے والے آج انہیں بھلا کر تین طلاق کا قانون بناکر مسلم بیویوں کے وکیل بن گئے ہیں۔‘‘
انترراشٹریہ ہندو پریشد کے بانی پروین توگڑیا نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا دوہرا کردار سامنے آ چکا ہے کیونکہ ایس سی-ایس ٹی قانون کی بات آنے پر وزیر اعظم نریندر مودی کہتے ہیں کہ اس معاملے میں کورٹ نہیں پارلیمنٹ فیصلہ کرے گی جبکہ رام مندر کی بات اٹھتی ہے تو کہتے ہیں کہ پارلیمنٹ نہیں کورٹ فیصلہ كرے گا۔
Published: 21 Sep 2018, 8:52 AM IST
اتر پردیش میں شاہ جہاں پور میں جلال آباد پہنچے ڈاکٹر توگڑیا نے بی جے پی حکومت اور وزیر اعظم پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے عوام نے ان کو رام کا وکیل بنا کر بھیجا تھا لیکن وہ تو مسلم خواتین کے وکیل بن کر رہ گئے۔ یہی نہیں مودی نے تو ہندؤں کو شرمندہ کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا ہندوستانی فوجیوں کے ساتھ پاکستان کی حرکتوں پر نریندر مودی نے وعدہ کیا تھا کہ ایک سر کے بدلے دس سر لاؤں گا لیکن یہ تو اس کا الٹا ہورہا ہے۔ پاک بار بار ہندوستانی فوجیوں کے ساتھ ناپاک حرکتیں کر رہا ہے اور یہ نریندر مودی پاکستان کے وزیر اعظم کے مداح بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ستائش کرنا بند کر کے پاکستان کو سبق سکھایا جائے اور ملک کی سرحدوں کی حفاظت پر توجہ دی جائے۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Published: 21 Sep 2018, 8:52 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 21 Sep 2018, 8:52 AM IST