نئی دہلی: سپریم کورٹ نے توہین عدالت کے قصوروار مشہور وکیل پرشانت بھوشن پر پیر کے روز ایک روپیہ کا جرمانہ لگایا اور جرمانے کی رقم ادا نہ کرنے پر ان پر 3 سال کی وکالت پر روک لگانے اور تین ماہ کی سزا کا حکم دیا ہے۔ جسٹس ارون مشرا کی بنچ نے آج پرشانت بھوشن توہین عدالت معاملے پر یہ حکم سنایا۔
Published: 31 Aug 2020, 1:39 PM IST
پرشانت بھوشن پر ایک روپیہ کا جرمانہ لگایا ہے جس کی ادائیگی 15 ستمبر تک کرنی ہے۔ جرمانہ ادا نہ کرنے پر پرشانت بھوشن تین سال تک وکالت نہیں کر سکیں گے اور تین ماہ کی سزا بھی بھگتنی ہوگی۔ وکیل پرشانت بھوشن عدلیہ کے خلاف ٹوئٹ کرنے کے لئے قصوروار ٹھہرائے گئے تھے۔
Published: 31 Aug 2020, 1:39 PM IST
جسٹس مشرا، بی آر گگوئی اور کرشن مراری کی بنچ نے 25 اگست کو پرشانت بھوشن کے اپنے ٹوئٹس کے لئے معافی مانگے سے منع کرنے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ بنچ نے پرشانت بھوشن کے ٹوئٹ کے لئے معافی مانگنے سے منع کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’معافی مانگنے میں کیا غلط ہے؟ کیا یہ لفظ اتنا خراب ہے؟‘‘ سماعت کے دوران بنچ نے پرشانت بھوشن کو ٹوئٹ پر افسوس ظاہر نہ کرنے کے لئے اپنے رخ پر غور کرنے کے لئے 30 منٹ کا وقت بھی دیا تھا۔
Published: 31 Aug 2020, 1:39 PM IST
واضح رہے کی پرشانت بھوشن نے عدالت سے کہا تھا کہ ’’جمہوریت میں کھلے طور پر تنقید ضروری ہے۔ ہم ایسے وقت میں رہ رہے ہیں جب آئینی اقدار کو سنجو کر رکھنا ذاتی سکون سے زیادہ اہم ہونا چاہیے۔ بولنے میں ناکام ہونا فرائض کی توہین ہوگی۔ یہ میرے لئے بہت ہی برا ہوگا کہ میں اپنے مصدقہ تبصرے کے لئے معافی مانگتا رہوں۔‘‘ پرشانت بھوشن نے مہاتما گاندھی کے بیان کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا ’’میں رحم کی درخواست نہیں کرتا۔ میرے مصدقہ بیان کے لئے کورٹ کی طرف سے جو سزا ملے گی، وہ مجھے منظور ہے۔‘‘
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Published: 31 Aug 2020, 1:39 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 31 Aug 2020, 1:39 PM IST
تصویر: پریس ریلیز