نئی دہلی: ممبر پارلیمنٹ پرمود تیواری نے نریندر مودی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مارکیٹ میں پٹرول 43 سے 50 روپے فی لیٹر زیادہ بڑھا کر فروخت کر رہی ہے جس سے عوام پر بلاوجہ کا بوجھ پڑ رہاہے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی کی مرکزی حکومت عوام کی جیب پر زبردست ڈاکہ ڈال رہی ہے۔ آج پٹرول کی قیمت گزشتہ تین سالوں میں سب سے زیادہ ہو گئی ہے جب کہ بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمت 48.07 ڈالر فی بیرل ہے جو بہت کم ہے، لیکن آج ممبئی میں ایک لیٹر پٹرول کی قیمت 79.46 روپے، دہلی میں 70.38 روپے، چنئی میں 72.95 روپے اور اتر پردیش میں 72.48 روپے فی لیٹر ہے۔ بین الاقوامی بازار میں پٹرول کی قیمتوں میں کمی ،لیکن ہندوستان میں اضافہ حیران کن ہے۔
پریس ریلیز میں راجیہ سبھا رکن پرمود تیواری نے مزید کہا کہ جب مرکز میں یو پی اے حکومت تھی تو سال 2010 میں خام تیل کی قیمت تقریباً 90 ڈالر فی بیرل ہونے کے باوجود ہندوستان میں اس کی قیمت 58.37 سے 65.64 روپے فی لیٹر تھی۔ اس وقت جب کہ بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمت تقریباً 48 ڈالر فی بیرل ہے تو ہندوستان میں موجودہ پٹرول کی قیمت 30 روپے فی لیٹر ہونی چاہیے تھی۔ لیکن مودی حکومت تیل کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے عوام سے فی لیٹر پچاس روپے تک زیادہ وصول کر رہی ہے۔
بی جے پی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے پرمود تیواری نے کہا کہ آج تک کسی بھی ملک کی حکومت نے عوام کے ساتھ ایسا دھوکہ نہیں کیا ہوگا جیسا کہ بی جے پی کے دور میں دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اگر پڑوسی ممالک پر بھی نظر ڈالی جائے تو بنگلہ دیش، نیپال اور پاکستان میں پٹرول کی قیمت ہندوستان کے مقابلے کم ہے۔ انھوں نے مرکزی حکومت سے اس طرح کی دھوکے بازی بند کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ وہ تیل کمپنیوں کو بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمت کے مطابق پٹرول کی قیمت طے کرنے کی ہدایت دے۔
Published: 12 Sep 2017, 5:04 PM IST
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 12 Sep 2017, 5:04 PM IST