بی جے پی دفتر میں جنتا دربار کے دوران زہر کھانے والے ٹرانسپورٹر پرکاش پانڈے کی آج موت واقع ہو گئی۔ پانڈے کا تین دنوں سے دون کے میکس اسپتال میں علاج چل رہا تھا لیکن وہ زندگی اور موت کی جنگ صرف اس لیے ہار گئے کیونکہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نے ان کے ٹرانسپورٹ کے بزنس کو بری طرح برباد کر دیا تھا۔ دراصل بی جے پی دفتر میں گزشتہ سنیچر کو وزیر زراعت سبودھ اونیال نے ’جنتا دربار‘ لگایا تھا جس میں پرکاش پانڈے حاضر ہوئے اور خود کو ٹرانسپورٹ تاجر بتاتے ہوئے زہر کھا لیا۔ انھوں نے جنتا دربار میں الزام لگایا کہ وہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے پریشان ہیں لیکن ریاستی حکومت ان کی کوئی بات سننے کے لیے تیار نہیں ہے۔ انھوں نے وہاں موجود لوگوں کو بتایا تھا کہ اپنی بدحالی سے پریشان ہو کر انھوں نے زہر کھا لیا ہے۔ یہ بات سنتے ہی بی جے پی دفتر میں افرا تفری پھیل گئی تھی اور فوراً پرکاش کو اسپتال پہنچایا گیا تھا۔
پرکاش پانڈے کی موت کی اطلاع ملنے کے بعد ہلدوانی میں غم کا ماحول ہے۔ اپوزیشن لیڈر اور مقامی ممبر اسمبلی ڈاکٹر اندرا ہردیش نے وزیر اعلیٰ تریویندر راوت کو فون کر کے متاثرہ فیملی کو فوری راحت کی شکل میں دس لاکھ روپے معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا اور پرکاش کی بیوی کملا پانڈے کو سرکاری ملازمت دینے کی بات رکھی۔ ڈاکٹر اندرا نے کہا کہ جی ایس ٹی اور نوٹ بندی سے پریشان ہو کر پرکاش نے خودکشی جیسا قدم اٹھایا ہے جس کا احساس حکومت کو ہونا چاہیے۔
Published: undefined
جہاں تک وزیر اعلیٰ تریویندر سنگھ کا سوال ہے، انھوں نے پرکاش پانڈے کے انتقال کی خبر سن کر اظہارِ افسوس کیا اور کہا کہ حکومت نے پانڈے کو بہتر سے بہتر علاج دینے کی کوشش کی۔ علاوہ ازیں پرکاش کی موت کی خبر سے علاقے میں کسی طرح کی بدامنی نہ پھیلے اس لیے پولس صدر دفتر نے سبھی ضلعوں کو الرٹ جاری کر دیا ہے۔ ہلدوانی اور نینی تال میں حفاظتی انتظامات بھی سخت کر دیے گئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ سوموار کو پرکاش پانڈے سے ملاقات کے لیے کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت اور بی جے پی حکومت میں وزیر زراعت سبودھ اونیال ملاقات کے لیے پہنچے تھے اور ان کی خیریت پوچھی تھی۔ لیکن ان کی حالت لگاتار خراب ہو رہی تھی اور زہر نے ان کی صحت پر برا اثر ڈالا تھا جس کے سبب ڈاکٹر انھیں بچانے میں ناکام ہو گئے۔
واضح رہے کہ ٹرانسپورٹر پرکاش پانڈے کاٹھ گودام-ہلدوانی کا باشندہ تھا اور اس کے پسماندگان میں بیوی اور دو بچے ہیں۔ جنتا دربار میں وہ جب پہنچا تھا تو اس نے اپنی تکلیفوں کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ سدھی ونایک ٹرانسپورٹ کمپنی کے مالک ہیں اور وہ برباد ہو گئے ہیں۔ اس پر اونیال نے پوچھا تھا کہ تمہیں کس نے برباد کیا؟ جواب میں پرکاش نے کہا تھا کہ ’’حکومت نے برباد کر دیا۔ جی ایس ٹی اور نوٹ بندی ہونے سے میں برباد ہو گیا اور میرے جیسے کئی لوگ بھی برباد ہو گئے۔ یہ حکومت کسی کی نہیں سن رہی ہے۔ میں آج مر رہا ہوں۔‘‘ پرکاش کی زبان سے مرنے کی بات سن کر اسٹیج پر بیٹھے بی جے پی لیڈران حیرانی سے اس کی طرف دیکھنے لگے تو پرکاش نے کہا کہ ’’میں نے زہر کھا لیا ہے۔‘‘ یہ کہتے ہوئے اس نے اپنی جیب سے زہر کا واؤچر نکال کر دکھایا۔ بی جے پی وزیر نے فوراً ڈاکٹر کو بلایا اور پرکاش کو علاج کے لئےاسپتال میں داخل کرایا جہاں آج اس کی موت واقع ہو گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined