مدھیہ پردیش میں موہن یادو حکومت میں پنچایت، دیہی ترقی اور محنت کے وزیر پرہلاد پٹیل کے او ایس ڈی کی تقرری کا معاملہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ پرہلاد پٹیل نے خود اس معاملے میں حکومت کے رویہ پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔ بدعنوانی کے الزامات کی وجہ سے جب حکومت نے پہلے سے تعینات او ایس ڈی کو ہٹا کر نیا عارضی او ایس ڈی مقرر کیا تو پرہلاد پٹیل ناراض ہوگئے اور انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ بھی کردی۔وزیر پرہلاد پٹیل نے فیس بک پوسٹ پر لکھا’’اس پر میری واضح رائے ہے کہ محکمہ کے سربراہان ذمہ داری لیتے ہوئے پوری طرح اسکریننگ کریں تاکہ مستقل یا عارضی انتظام مکمل طور پر بے عیب رہے۔‘‘
Published: undefined
درحقیقت، جمعرات یعنی 11 جنوری کو جاری کردہ حکم میں ریاستی حکومت نے بیتول کے لیبر آفیسر دھمدیپ بھگت کو موجودہ چارج کے ساتھ وزیر محنت پرہلاد پٹیل کا عارضی او ایس ڈی بنایا ہے۔ اس سے پہلے، حکومت نے ڈپٹی لیبر کمشنر اندور لکشمی پرساد پاٹھک کو وزیر محنت پرہلاد پٹیل کے ذاتی عملے میں افسر آن اسپیشل ڈیوٹی (او ایس ڈی) کے طور پر تعینات کیا تھا، جن کے خلاف لوک آیکت نے ڈیڑھ ماہ قبل حکومت سے قانونی چارہ جوئی کی منظوری مانگی تھی۔
Published: undefined
لوک آیکت میں اسپیشل پولیس اسٹیبلشمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل نے 10 نومبر 2023 کو حکومت کو ایک خط بھیجا تھا، جس میں لکھا تھا کہ ڈپٹی لیبر کمشنر اندور لکشمی پرساد پاٹھک کے خلاف عدالت میں چالان پیش کیا جانا ہے جس کے لئے منظوری چاہئے۔اس کے بعد جب ہنگامہ ہوا تو حکومت نے ڈپٹی لیبر کمشنر پاٹھک کو او ایس ڈی مقرر کرنے کا حکم واپس لے لیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined