نئی دہلی: دوحہ میں ہندوستان اور طالبان کے درمیان شروع ہونے والے مذاکرات کے پس منظر میں سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے کہا ہے کہ چین، پاکستان اور طالبان کے کنٹرول والا افغانستان ہندوستان کے لئے تشویش ناک ہے۔ چدمبرم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے حوالہ سے بھی حکومت کو آگاہ کیا ہے۔
Published: undefined
سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے ٹوئٹ کیا کہ حکومت افغانستان پر کل منظور ہونے والی سلامتی کونسل کی قرارداد کے لئے خود کو مبارک باد دے رہی ہے، لیکن سلامتی کونسل سے منظور کی گئی قرارداد ہندوستان کی منشاء کے مطابق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی خواہشات کو کاغذ پر رکھ دیا اور کچھ دیگر لوگوں کو اس کاغذ پر دستخط کرنے کو کہا۔
Published: undefined
پی چدمبرم نے حکومت سے کہا کہ اس معاملہ میں خود کو مبارک باد پیش کرنا جلد بازی ہوگی کیونکہ چین، پاکستان اور طالبان کے کنٹرول والا افغانستان ہندوستان کے لئے باعث تشویش ہے۔ خیال رہے کہ 30 اگست کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان پر ایک قرارداد کو منظوری دی ہے، جس کا مقصد کسی بھی ملک کے خلاف دہشت گرد سرگرمیوں کے لئے افغان سرزمین کے استعمال کو روکنا ہے۔ قرارداد کو 13 ووٹوں کے ساتھ منظوری دی گئی جبکہ روس اور چین نے اس سے علیحدگی اختیار کر لی۔
Published: undefined
پی چدمبرم نے حکومت سے کہا کہ اس معاملہ میں خود کو مبارک باد پیش کرنا جلد بازی ہوگی کیونکہ چین، پاکستان اور طالبان کے کنٹرول والا افغانستان ہندوستان کے لئے باعث تشویش ہے۔ خیال رہے کہ 30 اگست کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان پر ایک قرارداد کو منظوری دی ہے، جس کا مقصد کسی بھی ملک کے خلاف دہشت گرد سرگرمیوں کے لئے افغان سرزمین کے استعمال کو روکنا ہے۔ قرارداد کو 13 ووٹوں کے ساتھ منظوری دی گئی جبکہ روس اور چین نے اس سے علیحدگی اختیار کر لی۔
Published: undefined
دریں اثنا، ہندوستان نے طالبان سے پہلی مرتبہ ہونے والے مذاکرات کو عوامی کیا ہے۔ حکومت نے کہا کہ قطر کے دوحہ میں ہندوستان کے سفیر دیپک متل نے طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ شیر محمد عباس ستانکزئی سے ملاقات کی۔ وزارت نے کہا کہ یہ ملاقات طلبان فریق کی درخواست پر دوحہ میں واقعہ ہندوستانی سفارت خانہ میں منعقد ہوئی اور مذاکرات افغانستان میں درماندہ ہندوستانی شہریوں کی سلامتی اور جلد وطن واپسی پر مرکوز رہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined