نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ اور کوآپریٹیو کے وزیر امت شاہ نے آج سہارا ریفنڈ پورٹل کا آغاز کیا ہے۔ اس پورٹل کے ذریعے سہارا میں پھنسے سرمایہ کاروں کو ان کی رقم واپس مل جائے گی۔ سہارا انڈیا میں ملک بھر کے لاکھوں سرمایہ کاروں کے کروڑوں روپے پھنسے ہوئے ہیں۔ اس پورٹل کے آغاز کے ساتھ ہی سرمایہ کار پرامید ہیں کہ اب ان کی سرمایہ کاری کی گئی رقم واپس آ جائے گی۔
Published: undefined
سہارا ریفنڈ پورٹل کی افتتاحی تقریب میں امت شاہ نے کہا کہ جن لوگوں کے پیسے سہارا کی کوآپریٹیو سوسائٹیوں میں کئی سالوں سے پڑے تھے ان کو واپس کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج سرمایہ کاروں کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے کام کرتے ہیں۔ سرمایہ کاری کرنے والوں کو ان کا پیسہ واپس کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ یہ ایک بہترین شروعات ہے، شفافیت کے ساتھ کروڑوں لوگوں کو ان کی محنت کی کمائی واپس ملنا شروع کر دی ہے۔‘‘
Published: undefined
اس ریفنڈ پورٹل کے ذریعے رقم ان سرمایہ کاروں کو واپس کی جائے گی جن کی سرمایہ کاری کی میچورٹی مکمل ہو چکی ہے۔ سرمایہ کار اس پورٹل پر اپنے نام درج کرائیں گے۔ تصدیق کے بعد ان کی رقم کی واپسی کا عمل شروع ہو جائے گا۔ سرمایہ کاروں کے دستاویزات کی 30 دنوں کے اندر سہارا گروپ کی کمیٹیوں سے تصدیق کی جائے گی۔
Published: undefined
اس کے بعد، آن لائن دعویٰ داخل کرنے کے 15 دنوں کے اندر سرمایہ کاروں کو ایس ایم ایس کے ذریعے مطلع کیا جائے گا۔ اس کے بعد سرمایہ کاری کی رقم بینک اکاؤنٹ میں آجائے گی۔ یعنی اس عمل میں کم از کم 45 دن لگیں گے۔ اس کے بعد ہی سرمایہ کاروں کی رقم واپس آئے گی۔
Published: undefined
خیال رہے کہ کوآپریٹیو کی وزارت نے سہارا گروپ کی سہارا کریڈٹ کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ، سہارا یونیورسل ملٹی پرپز سوسائٹی، ہمارا انڈیا کریڈٹ کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ اور اسٹارز ملٹی پرپز کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ کے پاس رقم جمع کرنے والے سرمایہ کاروں کو راحت فراہم کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے سی آر سی ایس کو 5000 کروڑ روپے منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined