مشہور و معروف سماجی وادی لیڈر شرد یادو کا 75 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا ہے۔ شرد یادو کی بیٹی سبھاشنی یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر ان کے انتقال کی خبر دی۔ انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’پاپا نہیں رہے۔‘‘ واضح رہے کہ شرد یادو چار مرتبہ بہار کے مدھے پورہ سیٹ سے رکن پارلیمنٹ رہے ہیں۔ وہ جنتا دل یو (جے ڈی یو) کے سربراہ بھی رہے ہیں اور مرکزی حکومت میں وزیر بھی۔
Published: undefined
شرد یادو کی طبیعت کچھ دنوں سے علیل چل رہی تھی اور وہ گروگرام کے فورٹس اسپتال میں علاج کرا رہے تھے۔ جمعرات (12 جنوری) کو انھوں نے اسپتال میں آخری سانس لی۔ شرد یادو کے انتقال کی خبر ملنے کے بعد آر جے ڈی لیڈر اور بہار کے نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے ٹوئٹ کر اظہارِ غم کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے ’’منڈل مسیحا، آر جے ڈی کے سینئر لیڈر، عظیم سماجوادی لیڈر، میرے سرپرست اور عزت مآب شرد یادو جی کے انتقال کی خبر سے تکلیف میں ہوں۔ کچھ کہنے کی حالت میں نہیں ہوں۔ ماتا جی اور بھائی شانتنو سے بات ہوئی۔ دکھ کے اس وقت میں پوری سماجوادی فیملی غمزدہ کنبہ کے ساتھ ہے۔‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ شرد یادو نے جنتا دل یو سے 2016 میں استعفیٰ دینے کے بعد اپنی پارٹی تشکیل دی تھی۔ بعد ازاں اس پارٹی کا انھوں نے آر جے ڈی میں انضمام کر دیا تھا۔ حالانکہ ان کی بیٹی سبھاشنی کانگریس سے جڑی ہوئی ہیں۔ شرد یادو نے 1999 اور 2004 کے درمیان اٹل بہاری واجپئی حکومت میں مختلف محکموں کی ذمہ داری سنبھالی تھی۔ 2003 میں شرد یادو جنتا دل یو کے صدر بنے تھے۔ وہ 7 بار لوک سبھا اور 3 بار راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز