ممبئی: عیدقرباں کے موقع پر قربانی کے جانوروں کو لانے اور لے جانے والوں پر بی جے پی ممبرپارلیمنٹ پونم مہاجن نے انیمل ایکٹ کے تحت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس کے بعد اقلیتی طبقہ میں حیرانی اور خوف کا ماحول دیکھا جا رہا ہے۔ حالانکہ چند روز قبل حکومت کی ہدایت پر پولس کمشنر وٹرافک پولس کمشنر نے تمام پولس اسٹیشنوں وٹرافک محکمے کو ایک سرکلر جاری کرکے قربانی کے لئے جانوروں کو لانے اورلے جانے والوں کے ساتھ نرمی برتنے کی ہدایت دی تھی۔ لیکن پونم مہاجن کے مطالبہ کے بعد مسلم طبقہ میں چہ می گوئیاں شروع ہو گئی ہیں۔ لوگ حیران ہیں کہ آخر پونم مہاجن کو قربانی جیسے عمل سے ایسی کیا پریشانی لاحق ہو رہی ہے کہ انھوں نے سرکاری سرکلر کو ختم کر کے انیمل ایکٹ کے تحت کارروائی کرنے کا مطالبہ کرڈالا۔
پونم مہاجن کے مطالبہ کے بعد آج یہاں سابق اقلیتی امور کے وزیر اور کانگریس کے سینئر لیڈر محمد عارف نسیم خان نے سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے پولس سربراہان ومتعلقہ محکموں سے مطالبہ کیا ہے کہ بی جے پی لیڈر کی باتوں کو نظر انداز کیا جائے کیونکہ ان کی ایماء پر قربانی کے عمل میں رخنہ ڈالنے کی کوئی بھی کوشش برداشت نہیں کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ حکومت وانتظامیہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مسلمانوں کو قربانی کے تہوار کو امن وامان کے ساتھ منانے کے لئے مناسب تحفظ فراہم کرے۔ نسیم خان نے اس سلسلے میں پولس کمشنر دتاپلسل گیکر اور ٹرافک پولس کمشنر امیش کمار سے بات کرنے کے بعد میڈیا کو جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ بی جے پی ممبرپارلیمنٹ پونم مہاجن کی شرارت ہے کہ وہ قربانی کے عمل میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کررہی ہیں۔ وہ نہیں چاہتیں کہ قربانی کا تہوار امن وامان کے ساتھ منایا جاسکے۔ اس طرح کا مطالبہ پونم مہاجن کی فرقہ پرستی کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined