دہلی-این سی آر میں ہوا کی سمت میں بدلاؤ کے سبب گزشتہ کچھ دنوں میں فضائی آلودگی میں کمی دیکھی گئی تھی، لیکن ہفتہ کی صبح دہلی-این سی آر کے کئی حصوں میں 400 سے زیادہ پی ایم 2.5 درج کرنے کے ساتھ حالات بگڑنے شروع ہو گئے۔ آن لائن کمیونٹی پلیٹ فارم لوکل سرکل نے ایک فالو-آن سروے کیا جسے دہلی، نوئیڈا، غازی آباد، گروگرام اور فرید آباد کے باشندوں سے 22000 سے زیادہ جوابات حاصل ہوئے۔
Published: undefined
سروے میں مذکورہ بالا علاقوں کے باشندوں سے سوال پوچھا گیا کہ اکتوبر کے وسط سے اب تک آپ کے کنبہ کے کتنے اراکین نے آلودگی سے متعلق بیماریوں کا تجربہ کیا ہے؟ جواب دہندگان کی طرف سے ملے رد عمل کے مطابق سروے کیے گئے ہر ایک دہلی-این سی آر کنبہ میں اوسطاً 3 لوگوں نے گزشتہ 3 ہفتوں میں آلودگی سے متعلق طبی مسائل کا تجربہ کیا ہے، جب کہ گزشتہ چھ دنوں میں مسائل کا سامنا کرنے والے کنبوں کا فیصد 80 سے بڑھ کر 82 ہو گیا ہے۔
Published: undefined
اعداد و شمار کے تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ اس سوال کا جواب دینے والے 11165 لوگوں میں سے صرف 18 فیصد کے پاس اپنے گھر میں کسی کو بھی خراب فضائی معیار کے برے اثرات کا احساس نہیں ہے۔ بقیہ میں سے 22 فیصد کے کنبوں میں ایک رکن بیمار ہیں، 12 فیصد کنبوں میں دو اراکین مرض میں مبتلا ہیں، 18 فیصد کنبوں میں 3 غیر صحت مند ہیں، 24 فیصد کنبوں میں 4 بیمار ہیں اور 6 فیصد کنبوں میں 5 یا زیادہ فیملی ممبر مرض میں مبتلا ہیں۔
Published: undefined
سروے میں اگلا سوال دہلی-این سی آر کے باشندوں سے پوچھا گیا کہ آپ یا آپ کا کنبہ موجودہ وقت میں جس آلودگی سے متعلق بیماریوں کا سامنا کر رہے ہیں، اس کے لیے آپ کسے ذمہ دار مانتے ہیں؟ 11371 جواب دہندگان میں سے کئی نے موجودہ فضائی آلودگی کے مسئلہ کے لیے ایک سے زیادہ اداروں کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ لیکن 4 میں سے تقریباً 3 نے دہلی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا اور 44 فیصد نے پنجاب حکومت کو قصوروار بتایا۔ ان کے علاوہ 16 فیصد جواب دہندگان نے ہریانہ حکومت اور 12 فیصد نے اتر پردیش حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ علاوہ ازیں 32 فیصد جواب دہندگان نے آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لیے مجموعی کوشش نہیں کرنے اور دہلی و پنجاب کی ریاستی حکومت کے ناکام ہونے کے لیے مرکزی حکومت کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا۔
Published: undefined
سروے میں شامل لوگوں میں سے بیشتر کا ماننا ہے کہ دہلی این سی آر کے شہری خود آلودگی کے لیے قصوروار ہیں۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 8 فیصد خود کو اور اپنے کنبہ کو ذمہ دار مانتے ہیں۔ 24 فیصد نے کسانوں کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا، جب کہ 4 فیصد نے فضائی آلودگی کے لیے کسی کو ذمہ دار نہیں مانا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز