قومی خبریں

آلودگی ایک طرح کی نہیں بلکہ کئی طرح کی ہوتی ہیں، کس کا کتنا ہے اثر؟

آلودگی ماحول کے ساتھ ساتھ صحت کو بھی بری طرح متاثر کرتی ہے۔ اس سے بہت سے خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔ آلودگی کی ایک نہیں بلکہ کئی اقسام ہیں۔ ان میں سے ہر ایک کے اپنے مختلف اثرات اور خطرات ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

دیوالی سے پہلے دہلی میں آلودگی کا خطرہ ایک بار پھر بڑھنے لگا ہے۔ جس کی وجہ سے وہاں رہنے والے لوگوں کو کئی طرح کے صحت کے مسائل کا سامنا کرنا شروع ہو جاتا ہے۔ آلودگی نہ صرف دہلی بلکہ دنیا کے لیے خطرناک ہے۔ پوری دنیا اس سے نبرد آزما ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال 1.26 کروڑ اموات ماحولیاتی زہریلے مواد کی وجہ سے ہوتی ہیں۔

Published: undefined

دی لانسیٹ کمیشن کی رپورٹ میں شائع ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق سال 2019 میں دنیا میں تقریباً 90 لاکھ افراد آلودگی کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔ صرف ہندوستان  میں صرف ایک سال میں 24 لاکھ افراد آلودگی کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ یہ اموات مختلف قسم کی آلودگی کی وجہ سے ہوئی ہیں۔

Published: undefined

ایک فضائی آلودگی ہے جو ماحول کے ساتھ ساتھ صحت کو بھی متاثر کرتی ہے۔ یہ گاڑیوں، فیکٹریوں، ایندھن، کوڑا کرکٹ اور پٹاخوں کو جلانے سے نکلنے والے دھوئیں سے پھیلتا ہے۔ اس سے سانس اور دل سے متعلق سنگین مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ کینسر اور آنکھوں کی جلد سے متعلق بیماریاں بھی لاحق ہو سکتی ہیں۔

Published: undefined

ایک ہے پانی کی آلودگی  جو  ایک سنگین مسئلہ ہے جو ہمارے ماحول اور صحت کو متاثر کرتی ہے۔ ایسا فیکٹریوں کا فضلہ، گھریلو فضلہ، زراعت میں استعمال ہونے والے کیمیکلز، ندیوں میں آلودگی اور تیل اور پیٹرولیم مصنوعات کے رساؤ کی وجہ سے ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے پانی میں رہنے والی جانداروں کو سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہے۔

Published: undefined

ایک ہےشور کی آلودگی یا صوتی آلودگی جس  کا زندگی پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ یہ ہارن، فیکٹریوں کے شور، ڈی جے لاؤڈ سپیکر اور پروازوں کے تیز شور سے پھیلتا ہے۔ اس کی وجہ سے سننے کی صلاحیت ختم ہو سکتی ہے۔ ذہنی تناؤ اور پریشانی بڑھ جاتی ہے، نیند کی کمی ہو سکتی ہے، دل کی بیماریاں ہو سکتی ہیں اور دماغ بری طرح متاثر ہوتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined