بہار میں ذات پر مبنی مردم شماری کو لے کر سیاست ایک بار پھر تیز ہوتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے اس ایشو کو لے کر بہار سے دہلی تک ’پد یاترا‘ یعنی پیدل سفر کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس قدم پر شکریہ کا اظہار کرتے ہوئے وی آئی پی چیف اور سابق وزیر مکیش سہنی نے کہا کہ اگر آر جے ڈی چاہے گی تو وی آئی پی بھی ساتھ کھڑی ہوگی۔
Published: undefined
دراصل بہار میں ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ تیز ہوتا جا رہا ہے۔ جنتا دل یو، آر جے ڈی سمیت کئی پارٹیاں اس کے حق میں ہیں، لیکن بی جے پی مخالفت کر رہی ہے۔ مرکز نے صاف کر دیا ہے کہ ذات پر مبنی مردم شماری نہیں کرائی جائے گی۔ اس کے بعد وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ریاستی سطح پر ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کا اعلان کیا ہے۔ حالانکہ اس سے پہلے وہ کل جماعتی میٹنگ بلانے کی بات کرتے رہے ہیں۔
Published: undefined
اس درمیان آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے اس ایشو کو لے کر بہار سے دہلی تک پیدل سفر کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری کو لے کر آر جے ڈی لگاتار مطالبہ کرتی رہی ہے۔ آر جے ڈی کے دباؤ کا ہی نتیجہ تھا کہ دو بہار اسمبلی اور قانون ساز کونسل سے قرارداد پاس کر مرکز کو بھیجا گیا، لیکن اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ انھوں نے کہا کہ ہم لوگوں کے پاس اب کوئی چارہ نہیں بچا ہے، اس لیے ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کے مطالبہ کو لے کر وہ پٹنہ سے دہلی تک پیدل سفر کریں گے۔
Published: undefined
دوسری طرف آر جے ڈی کے ذریعہ سڑک پر اترنے کے اس اعلان کو لے کر وکاس شیل انسان پارٹی (وی آئی پی) کی بھی حمایت حاصل ہوئی ہے۔ بہار کے سابق وزیر مکیش سہنی نے کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری کو حکومت لٹکانا چاہتی ہے۔ انھوں نے آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو کے اس مطالبہ کو لے کر سڑکوں پر اترنے اور بہار سے دہلی تک پیدل سفر کرنے کے فیصلہ پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اگر آر جے ڈی چاہتی ہے تو وی آئی پی بھی ان کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ سہنی نے کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری کے مطالبہ کو لے کر سبھی پارٹیوں کے لیڈروں کا ایک نمائندہ وفد وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں وزیر اعظم نریندر مودی سے مل چکا ہے۔
Published: undefined
اس درمیان بی جے پی کے ریاستی نائب صدر راجیو رنجن نے تیجسوی یادو کی ’پد یاترا‘ کو سیاسی اسٹنٹ بتاتے ہوئے کہا کہ ذاتوں کے نام پر بہار کو تقسیم کر سالوں تک اقتدار کی ملائی کھانے والی آر جے ڈی ایک بار پھر سے بہار میں ذاتیات کا زہر گھولنے کی کوشش کر رہی ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ انھیں ایک خاص کنبہ کے علاوہ نہ تو کسی خاص ذات کی فکر رہی ہے اور نہ ہی کسی سماج کی۔ انھوں نے کہا کہ تیجسوی نے ثابت کر دیا ہے کہ آر جے ڈی میں صرف قیادت کی تبدیلی ہوئی ہے، ان کی تقسیم والی سیاست میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ درحقیقت ان کے لیے ترقی کا مطلب صرف کنبہ کی ملکیت کو بڑھانا ہے، اس کے لیے یہ کسی بھی حد کو پار کر سکتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز