سابق بحریہ سربراہ لکشمی نارائن رام داس نے فوج کے نام پر سیاست کیے جانے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے اس پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے اس سلسلے میں انتخابی کمیشن کو ایک خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ فوج پر سیاست کو بند کرانے کے تعلق سے جلد از جلد کچھ کریں۔ سابق بحریہ سربراہ نے اظہارِ فکر کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا انتخاب کو دیکھتے ہوئے سیاسی پارٹیاں فوج کا استعمال کر اپنا ایجنڈا آگے بڑھا رہی ہیں، یہ چیزیں ہماری فوجی قوتوں کو ختم کر سکتی ہیں۔ یہ بالکل بھی قابل قبول نہیں ہے۔ لکشمی نارائن نے یہ بھی کہا کہ انتخابی کمیشن کو چاہیے کہ وہ جلد مثبت قدم اٹھاتے ہوئے اس طرح کی چیزوں کو بند کرائے۔
خبروں کے مطابق انتخابی کمیشن سے ایڈمیرل رام داس نے کہا ہے کہ وہ یہ چٹھی ہندوستانی فورسز کے بقیہ ریٹائرڈ افسران کی جانب سے بھی لکھ رہے ہیں۔ اپنے خط میں انھوں نے لکھا ہے کہ حال کے واقعات کا استعمال کچھ سیاسی پارٹیاں انتخابی فائدہ اٹھانے کے لیے کر رہی ہیں۔ وہ تصویروں، یونیفارم اور دوسری چیزوں کے ذریعہ اپنے ایجنڈا کو آگے بڑھا رہی ہیں۔ سوشل میڈیا اور ریلیوں میں فورسز اور سیاسی لیڈروں کے ساتھ والے فوٹوز کا استعمال ہو رہا ہے۔ ایسے ہی کئی طریقے سے فوج کا استعمال سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
Published: 09 Mar 2019, 5:10 PM IST
سابق بحریہ سربراہ کے مطابق ’’چونکہ یہ چیزیں ہندوستانی افواج کے اقدار اور ہندوستانی آئین کی حقیقی روح کو ختم کر سکتی ہیں، لہٰذا انھیں کسی بھی شکل میں قبول نہیں کیا جا سکتا۔ ایسے میں ہماری انتخابی کمیشن سے اپیل ہے کہ وہ فوراً دخل دے اور سیاسی پارٹیوں کو اس سلسلے میں سخت احکام جاری کرے۔ وہ پارٹیوں سے کہے کہ فوجی طاقتوں سے جڑی کوئی تصویر یا اشیاء کا استعمال اپنے مفاد کو حاصل کرنے کے لیے نہ کریں۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر ہوئے خودکش حملے اور 26 فروری کو دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے ٹھکانوں پر ہندوستانی فضائیہ کے ائیر اسٹرائیک کا بی جے پی انتخاب میں فائدہ اٹھانے کی کوشش میں ہے۔ بی جے پی کے لیڈران فوج کے لباس میں ریلی کر رہے ہیں، تقریروں میں فوج کی کارروائیوں کا تذکرہ ہو رہا ہے۔ اتنا ہی نہیں ووٹ کے لیے وِنگ کمانڈر ابھینندن کی تصویر کا بھی یہ پارٹی جم کر استعمال کر رہی ہے۔
Published: 09 Mar 2019, 5:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 Mar 2019, 5:10 PM IST