شیلانگ: میگھالیہ میں سیاسی جماعتیں اپنی شدت سے اپنی مہم چلا رہی ہیں، جہاں آنے والے دنوں میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ اس دوران سیاسی جماعتوں کا ایک دوسرے پر الزامات اور جوابی الزامات کا دور بھی جاری ہے۔ دریں اثنا، میگھالیہ میں سیاست گرم ہوگئی ہے، کیونکہ وزیر اعظم نریندر مودی کو پی اے سنگما اسٹیڈیم میں جلسے کی اجازت نہ دی گئی ہے! رپورٹ کے مطابق پی ایم نریندر مودی کو میدان میں جلسہ عام سے خطاب کرنا تھا، تاہم میگھالیہ حکومت نے اس کی اجازت نہیں دی۔
Published: undefined
وزیر اعظم کی انتخابی ریلی مغربی گارو ہلز ضلع کے جنوبی تورا میں واقع پی اے سنگما اسٹیڈیم میں ہونی تھی لیکن محکمہ کھیل نے تعمیراتی کام کا حوالہ دیتے ہوئے اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ بی جے پی نے اسے ریلی کی اجازت نہ ملنے کو پی ایم مودی کی بڑی توہین قرار دیتے ہوئے ریاستی حکومت کی مذمت کی ہے۔ بی جے پی نے الزام لگایا کہ اسٹیڈیم کو بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت نے فنڈ فراہم کیا تھا۔
Published: undefined
وہیں، وزیر اعلیٰ کونراڈ سنگما نے ان الزامات کی تردید کی اور کہا کہ وزیر اعظم کی ریلی کی اجازت دینے سے انکار کرنے میں ان کی حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے۔ کونراڈ سنگما نے کہا ’’تمام اجازتیں الیکشن کمیشن آف انڈیا سے آتی ہیں اور ان کی ہدایت کی بنیاد پر ہی ضلعی انتظامیہ کارروائی کرتی ہے۔ این پی پی یا میری طرف سے کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا، اس میں ہمارا نام گھسیٹنا بالکل غلط ہے۔ یہاں تک کہ مجھے اپنی کئی ریلیوں کی اجازت بھی نہیں ملی ہے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے کہا ’’پی ایم مودی کی ریلی میں بہت زیادہ ہجوم ہونا لازمی ہے، اس لیے مجھے لگتا ہے کہ ضلع انتظامیہ نے محسوس کیا ہوگا کہ اگر بہت زیادہ لوگ آتے ہیں تو اس سے گراؤنڈ کو نقصان پہنچے گا۔ وہاں پارکنگ بھی نہیں ہے۔‘‘ خیال رہے کہ این پی پی اور بی جے پی ریاستی حکومت میں اتحادی رہے ہیں۔ تاہم انتخابات سے قبل دونوں نے تنہا سیاسی میدان میں اترنے کا اعلان کیا تھا۔
Published: undefined
میگھالیہ میں 27 فروری کو انتخابات ہوں گے۔ اس سے پہلے پی ایم مودی 24 فروری کو شیلانگ اور تورا میں انتخابی مہم چلانے والے تھے۔ ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر سوپنل ٹیمبے نے بتایا کہ محکمہ کھیل نے کہا ہے کہ اسٹیڈیم میں تعمیراتی کام چل رہا ہے، اس لیے اتنا بڑا جلسہ منعقد کرنا درست نہیں ہے۔ یہی نہیں محکمہ کا دعویٰ ہے کہ اس جگہ پر تعمیرات سے متعلق سامان بھی رکھا گیا ہے۔ یہ سیکورٹی کا مسئلہ بھی ہو سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز