پانچ ریاستوں مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور میزورم میں اسمبلی انتخابات کے لیے تاریخوں کا اعلان چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کے ذریعہ آج کر دیا گیا۔ مدھیہ پردیش میں 7 نومبر کو، راجستھان میں 23 نومبر کو، چھتیس گڑھ میں 7 اور 17 نومبر کو، تلنگانہ میں 30 نومبر کو اور میزورم میں 7 نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔ ان سبھی ریاستوں کے نتائج ایک ساتھ 3 دسمبر کو سامنے آنے کی جانکاری چیف الیکشن کمشنر نے دی ہے۔ اس اعلان کے ساتھ ہی سیاسی سرگرمیاں پانچوں ریاستوں میں بڑھ گئی ہیں۔ چونکہ مثالی ضابطہ اخلاق بھی مذکورہ بالا ریاستوں میں نافذ ہو گیا ہے، اس لیے اب سبھی پارٹیوں کے لیڈران سڑک اور گلیوں میں پہنچ کر ووٹرس کو لبھانے کی کوشش کریں گے۔
Published: undefined
جن پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کا اعلان ہوا ہے، وہاں مجموعی طور پر 679 اسمبلی نشستیں ہیں۔ مدھیہ پردیش میں اس وقت بی جے پی کی حکومت ہے، جبکہ چھتیس گڑھ اور راجستھان میں کانگریس برسراقتدار ہے۔ دیگر دو ریاستوں کی بات کی جائے تو تلنگانہ میں کے. چندرشیکھر راؤ کی بی آر ایس (بھارتیہ راشٹر سمیتی) اقتدار میں ہے اور میزورم میں جورم تھنگا کی میزو نیشنل فرنٹ اقتدار پر قابض ہے۔ چونکہ 2024 میں عام انتخاب بھی ہونا ہے، اس لیے پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخاب کو ’سیمی فائنل‘ بھی تصور کیا جا رہا ہے۔ بہرحال، آئیے جانتے ہیں پانچوں ریاستوں میں اس وقت کتنی اسمبلی سیٹیں ہیں، ان میں سے کتنی سیٹیں محفوظ ہیں اور یہاں کتنے ووٹرس اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔
Published: undefined
مدھیہ پردیش میں اسمبلی کی 230 سیٹیں ہیں جہاں 17 نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ انتخاب کے لیے نوٹیفکیشن 21 اکتوبر کو جاری ہوگا اور نامزدگی کی آخری تاریخ 30 اکتوبر مقرر کی گئی ہے۔ نامزدگی پرچوں کی جانچ 31 اکتوبر کو کی جائے گی اور نامزدگی پرچہ واپس لینے کی آخری تاریخ 2 نومبر ہوگی۔ مدھیہ پردیش کی 230 اسمبلی سیٹوں میں سے 35 سیٹیں ایس سی کے لیے اور 47 سیٹیں ایس ٹی کے لیے محفوظ ہیں۔ ریاست میں اسمبلی کی مدت کار 6 جنوری کو ختم ہو رہی ہے۔ یہاں تقریباً 5.6 کروڑ ووٹرس اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔
Published: undefined
راجستھان میں اسمبلی کی 200 سیٹیں ہیں جن میں سے 25 سیٹیں ایس سی کے لیے اور 34 سیٹیں ایس ٹی کے لیے محفوظ ہیں۔ یہاں انتخاب 23 نومبر کو ہوگا اور اس کے لیے نوٹیفکیشن 30 اکتوبر کو جاری کیا جائے گا۔ امیدوار 6 نومبر تک نامزدگی کا پرچہ داخل کر سکیں گے اور 7 نومبر کو اس کی جانچ ہوگی۔ نامزدگی پرچہ واپس لینے کی آخری تاریخ 9 نومبر ہوگی۔ راجستھان اسمبلی کی مدت کار 14 جنوری کو ختم ہو رہی ہے۔ اس ریاست میں 5.25 کروڑ ووٹرس ہیں جو اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔
Published: undefined
چھتیس گڑھ میں اسمبلی کی 90 سیٹیں ہیں جن میں 10 سیٹیں ایس سی اور 29 سیٹیں ایس ٹی کے لیے ریزرو ہیں۔ جن پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہوا ہے، ان میں چھتیس گڑھ واحد ریاست ہے جہاں 2 مراحل میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس کے لیے 7 نومبر اور 17 نومبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ پہلے مرحلے میں 20 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی جس کے لیے 13 اکتوبر کو نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا اور 20 اکتوبر تک نامزدگی داخل کیے جا سکیں گے۔ پرچہ نامزدگی کی جانچ 21 اکتوبر کو ہوگی جبکہ 23 اکتوبر تک نامزدگی واپس لیے جا سکیں گے۔
Published: undefined
دوسرے مرحلے میں باقی 70 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس کے لیے 21 اکتوبر کو نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا اور 30 اکتوبر تک نامزدگی کا پرچہ داخل ہو سکے گا۔ 31 اکتوبر کو نامزدگی کے پرچہ کی جانچ ہوگی، جبکہ 2 نومبر تک نامزدگی پرچہ واپس لیے جا سکیں گے۔ چھتیس گڑھ میں مجموعی طور پر 2.03 کروڑ ووٹرس اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ اس ریاست میں اسمبلی کی مدت کار 3 جنوری کو ختم ہو رہی ہے۔
Published: undefined
تلنگانہ اسمبلی کی مدت کار 16 جنوری کو ختم ہو رہی ہے۔ یہاں اسمبلی کی 119 نشستیں ہیں جن میں سے 19 سیٹیں ایس سی اور 12 سیٹیں ایس ٹی کے لیے محفوظ ہیں۔ تلنگانہ میں تقریباً 3.17 کروڑ ووٹرس اپنے حق رائے دہی کا استعمال 30 نومبر کو کریں گے۔ انتخاب کے لیے 3 نومبر کو نوٹیفکیشن جاری ہوگا اور 10 نومبر تک نامزدگی کا پرچہ داخل کیا جا سکے گا۔ پرچوں کی جانچ 13 نومبر کو کی جائے گی اور 15 نومبر تک امیدوار نامزدگی واپس لے سکیں گے۔
Published: undefined
میزورم میں اسمبلی نشستوں کی تعداد 40 ہے اور اس کے لیے 8.52 لاکھ ووٹرس 7 نومبر کو ووٹ ڈالیں گے۔ انتخابی کمیشن کے مطابق 13 اکتوبر کو نوٹیفکیشن جاری ہوگا، 20 اکتوبر تک نامزدگی کا پرچہ داخل کیا جا سکے گا، 21 اکتوبر کو ان پرچوں کی جانچ ہوگی اور 23 اکتوبر نامزدگی کا پرچہ واپس لینے کی آخری تاریخ ہوگی۔ میزورم میں 39 سیٹیں ایس ٹی کے لیے ریزرو ہیں اور باقی 1 سیٹ جنرل امیدواروں کے لیے ہے۔ اس ریاست میں اسمبلی کی مدت کار 17 دسمبر کو ختم ہو رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز