بالی ووڈ اداکار سوشانت سنگھ کی موت کا معاملہ دن بہ دن طول پکڑتا جا رہا ہے۔ روزانہ نئے نئے انکشافات ہو رہے ہیں اور اب تو ریا چکرورتی کے بھائی شووک چکرورتی اور سیموئل نامی شخص کی گرفتاری بھی ڈرگس کنکشن کو مدنظر رکھتے ہوئے عمل میں آ چکی ہے۔ سی بی آئی اس موت سے جڑی ہر بات کو پتہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن اس درمیان کیس پر سیاست بھی جاری ہے۔ سوشانت کیس میں جس طرح سیاسی پارٹیوں کی بیان بازی ہو رہی ہے، اس سے تو شک پہلے ہی پیدا ہو چکا تھا، اور اب اس پر خود برسراقتدار بی جے پی نے مہر لگا دی ہے۔ بہار بی جے پی نے سوشانت سنگھ کی تصویر والے اسٹیکر اور ماسک بنا کر تقسیم کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس میں لکھا ہے "نہ بھولے ہیں، نہ بھولنے دیں گے"۔
Published: undefined
یعنی اب یہ طے ہو گیا ہے کہ بہار اسمبلی انتخاب میں سوشانت سنگھ راجپوت کیس کا ایشو حاوی رہنے والا ہے۔ بی جے پی کے آرٹ کلچر محکمہ کے بہار کنوینر ورون کمار سنگھ نے واضح لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ "نہ بھولے ہیں، نہ بھولنے دیں گے۔" انھوں نے ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے اس کے اوپر لکھا ہے 'جسٹس فار سوشانت'۔ ورون سنگھ کا کہنا ہے کہ سوشانت سنگھ راجپوت کو انصاف دلانے کے لیے وہ گزشتہ دو مہینے سے زیادہ وقت سے مہم چلا رہے ہیں۔ اس مہم میں کرنی سینا بھی شامل ہے اور اس نے بھی اسٹیکر اور ماسک بنا کر لوگوں میں تقسیم کیا ہے۔
Published: undefined
ورون کمار سنگھ نے ایک پوسٹر بھی جاری کیا ہے جس میں سوشانت سنگھ راجپوت کی تصویر کے اوپر 'جسٹس فار سوشانت' لکھا ہے اور نیچے لکھا ہے 'نہ بھولے ہیں، نہ بھولنے دیں گے'۔ اس تصویر پر بی جے پی کا انتخابی نشان بھی ہے جس کے نیچے لکھا ہے 'آرٹ اینڈ کلچر محکمہ، بی جے پی، ریاست بہار'۔
Published: undefined
حالانکہ بی جے پی کے ریاستی صدر سنجے جیسوال کا کہنا ہے کہ بی جے پی سوشانت سنگھ راجپوت معاملے کی غیرجانبدارانہ جانچ چاہتی تھی۔ سی بی آئی اب اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے، پھر اسے انتخابی ایشو بنانے کا کیا مطلب ہے۔
Published: undefined
دھیان رہے کہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بھی کہا تھا کہ سوشانت کی فیملی کو انصاف دلانے میں مدد کریں گے اور اس کے بعد سے ہی سوشانت کیس میں سی بی آئی نے ہاتھ ڈالا تھا۔ سی بی آئی کے ذریعہ سوشانت کیس کی جانچ شروع کرنے کے بعد ہی اس معاملے کو کافی اچھال ملا اور تبھی سے یہ معاملہ میڈیا میں چھایا ہوا ہے۔ بی جے پی بھی اس موقع سے بہار اسمبلی انتخاب میں فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز