متنازعہ بیان دینے کے لیے مشہور بی جے پی رکن پارلیمنٹ ساکشی مہاراج نے ایک بار پھر اپنے بیان سے تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ تازہ بیان انھوں نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ سے دیا ہے۔ انھوں نے اپنے پوسٹ کے ذریعہ ہندوؤں سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں کانچ کی بوتلیں اور تیر کمان رکھیں کیونکہ جہادی بھیڑ سے بچانے کے لیے پولیس نہیں آنے والی۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے اس بیان کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، حالانکہ ساکشی مہاراج کا کہنا ہے کہ اس میں کچھ بھی اشتعال انگیز نہیں ہے۔
Published: undefined
یہ فیس بک پوسٹ ساکشی مہاراج نے 24 اپریل کو کیا ہے جس میں انھوں نے لکھا ہے ’’اگر یہ بھیڑ اچانک آپ کی گلی، محلے یا گھر میں آ جائے تو اس کی ترکیب ہے... ایسے مہمانوں کے لیے ہر گھر میں ہونا چاہیے کولڈ ڈرنک کے ایک یا دو ڈبے اور کچھ تیر۔ جئے شری رام۔‘‘ اپنے پیغام کے ساتھ انھوں نے ایک سڑک پر لاٹھیوں سے لیس لوگوں کی بھیڑ کی ایک تصویر پوسٹ کی ہے۔
Published: undefined
ساکشی مہاراج نے پوسٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ ’’پولیس آپ کو بچانے نہیں آئے گی، بلکہ خود کو بچانے کے لیے کسی دڑبے میں چھپ جائے گی۔ ان لوگوں کے ’جہاد‘ کرنے اور جانے کے بعد تب پولیس ڈنڈا ٹھوکنے آ جائے گی اور سب کچھ ختم ہونے کے بعد ایک جانچ کمیٹی بنائے گی۔ یہ پیغام کسی ایک ریاست کے لیے نہیں بلکہ پورے ملک کے لیے ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز