کانپور پولس نے جمعہ کے روز کہا کہ مارے گئے گینگسٹر وکاس دوبے کے دونوں بیٹوں سے بکرو گاؤں حادثہ کے بارے میں پوچھ تاچھ کی جائے گی۔ وکاس دوبے کے دونوں بیٹے مبینہ طور پر اپنی ماں رچا دوبے کے ساتھ 29 جون کو امر دوبے کی شادی میں شامل ہونے کے لیے بکرو گاؤں گئے تھے اسی لیے دونوں بیٹوں سے پوچھ تاچھ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
Published: undefined
3 جولائی کو ہوئے بکرو قتل عام معاملہ میں وکاس دوبے اہم ملزم تھا جس کا 8 جولائی کو ایس ٹی ایف نے انکاؤنٹر کر دیا تھا۔ تفتیش کرنے والے افسر ددھیبال تیواری کا کہنا ہے کہ "ہمیں وائرل تصویروں سے پتہ چلا ہے کہ وکاس کی بیوی رچا اپنے دو نابالغ بیٹوں کے ساتھ 29 جون کو امر دوبے کی شادی تقریب میں شامل ہونے کے لیے بکرو گاؤں گئی تھی۔ وہ لکھنؤ لوٹنے سے پہلے یکم جولائی تک بکرو گاؤں میں ٹھہرے تھے۔"
Published: undefined
ایس پی دیہات برجیش شریواستو کا کہنا ہے کہ "ایسے اِن پٹ ملے تھے کہ وکاس کا ایس ایچ او چوبے پور ونے تیواری کے ساتھ آمنا سامنا ہوا تھا، جو یکم جولائی کو راہل تیواری پر قاتلانہ حملے کی جانچ کرنے بکرو گاؤں گئے تھے۔ اس وقت وکاس دوبے کے دونوں بیٹے بھی موجود تھے۔ اس کی جانچ کرنے کے لیے پولس کی ایک ٹیم لکھنؤ جا کر ان کے بیٹوں سے پوچھ تاچھ کرے گی۔"
Published: undefined
واضح رہے کہ ونے تیواری کو بعد میں سسپنڈ کر دیا گیا اور بکرو قتل عام کے ملزمین کے ساتھ ملی بھگت کے الزام میں گرفتار بھی کر لیا گیا تھا۔ یکم جولائی کو راہل تیواری کے قتل کی کوشش کے معاملے میں پولس 3 جولائی کو وکاس کو پکڑنے کے لیے چھاپہ ماری کر رہی تھی تبھی وکاس اور اس کے ساتھیوں نے 8 پولس اہلکاروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ بعد میں وکاس کو مدھیہ پردیش پولس نے 9 جولائی کو اجین میں مہاکال مندر احاطہ سے گرفتار کیا تھا۔ 10 جولائی کو کانپور لے جاتے وقت اس نے مبینہ طور پر گاڑی سے بھاگنے کی کوشش کی اور پھر ایس ٹی ایف کے ساتھ انکاؤنٹر میں اس کی موت ہو گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز