جموں: جموں و کشمیر پولس کا کہنا ہے کہ جموں صوبہ کے پہاڑی ضلع کشتواڑ میں سات ملی ٹینٹ ابھی بھی سرگرم ہیں اور اس سلسلے میں ضلع کے اطراف واکناف میں اُن کے پوسٹرس مشتہر کیے گئے ہیں۔
بتادیں کہ پولس نے ادھم پور پارلیمانی سیٹ کے لئے18 اپریل کو ہونے والے انتخابات کے پیش نظر 7 سرگرم ملی ٹینٹوں کے پوسٹرس مشتہر کیے ہیں۔ کشتواڑ کے ایس ایس پی شکتی پاٹھک نے یو این آئی کو بتایا کہ کشتواڑ ضلع میں مقامی ملی ٹینٹ تنظیم حزب الماجاہدین سے وابستہ 6 ملی ٹینٹ جبکہ پاکستان نشین ملی ٹینٹ تنظیم لشکر طیبہ سے وابستہ ایک ملی ٹینٹ سرگرم ہے۔
انہوں نے کہا اگرچہ ملی ٹینٹ کشتواڑ کے دور افتادہ بلٹ میں سرگرم ہیں لیکن پولس کڑی نظر رکھے ہوئے ہے اور دوسری ایجنسیوں کے ساتھ مل کر انہیں پکڑنے کے کام میں مصروف عمل ہے۔ پاٹھک نے کہا ’’ہم ہوشیار ہیں اور کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں کہ ضلع میں ریڈکلائزیشن کا واقعہ پیش نہ آسکے اور ہم ملی ٹنٹوں کی طرف سے علاقے کے نوجوانوں کو بہلا کر اپنی صفوں میں شامل کرنے کی کوششوں کو ناکام بنائیں گے۔‘‘
انہوں نے کہا مطلوبہ ملی ٹینٹوں کے پوسٹروں کو ضلع کے تمام پولس اسٹیشنوں اور پولس چوکیوں میں مشتہر کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ انہیں پولس اور فوج کے چیکنگ مقامات پر بھی چسپاں کیے گئے ہیں۔ ایس ایس پی کشتواڑ نے کہا ’’سات سرگرم ملی ٹینٹوں کے پوسٹروں کو جاری کیا گیا ہے اور ہم نے ان کے بارے میں اطلاع دینے پر نقد انعام دینے کا اعلان بھی کیا ہے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ لوگوں کومطلوبہ ملی ٹینٹوں کے بارے میں ہوشیار رہنا چاہیے اور جو ہمیں ان کے بارے میں اطلاع دینا چاہتے ہیں وہ ہمارے ساتھ رابطہ کرسکتے ہیں اور اطلاع دہندہ کے نام کو صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔
مطلوبہ ملی ٹینٹوں کی شناخت لشکر طیبہ سے وابستہ جمال الدین، اور حزب الماجہدین سے وابستہ محمد امین عرف جہانگیر، مدثر حسین، اسامہ بن عرف اسامہ، ریاض احمد، طالب حسین اور جنید اکرم کے بطور ہوئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کشتواڑ میں آٹھ مارچ کو نقاب پوش افراد نے ضلع مجسٹریٹ کشتواڑ کے ایک پرائیویٹ محافظ سے رائفل چھینی تھی اور بارہ مارچ کو کالعدم قرار دی گئی جماعت اسلامی سے وابستہ پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جب کہ سال گذشتہ کے ماہ نومبر2018 میں بی جے پی لیڈر انل پریہار اور اس کے بھائی کو گولیوں سے بھون ڈالا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز