ہندوستان میں بڑھتی مہنگائی کے خلاف دہلی میں کانگریس نے آج احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس احتجاج کو دہلی پولیس نے طاقت کے زور پر ہٹا دیا اور اب اس پر سیاست شروع ہو گئی ہے۔ کانگریس کا الزام ہے کہ خاتون کارکنان کو ہٹانے کے لیے مرد پولیس اہلکاروں کا استعمال کیا گیا جنھوں نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی۔
Published: undefined
کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے مظاہرہ کر رہیں خاتون کارکنان کی ویڈیو ٹوئٹ کی ہے۔ ویڈیو میں پولیس زبردستی خاتون کارکنان کو ہٹانے کی کوشش کرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ جئے رام رمیش نے سوال اٹھایا ہے کہ خاتون کارکنان کو ہٹانے کے لیے خاتون پولیس اہلکاروں کی جگہ مرد پولیس اہلکاروں کا استعمال کیوں کیا گیا۔
Published: undefined
موصولہ اطلاعات کے مطابق خاتون کانگریس نے بی جے پی ہیڈکوارٹر کے سامنے خوردنی اشیا کی بڑھی قیمتوں کو لے کر مظاہرہ کیا تھا۔ اس دوران دہلی پولیس نے خاتون مظاہرین کو وہاں سے جبراً ہٹا دیا۔ جئے رام رمیش کا کہنا ہے کہ ’’وزیر داخلہ امت شاہ کی قیادت میں دہلی پولیس حکومت کے خلاف آواز اٹھانے والے مظاہرین کو ڈرانے، دھمکانے اور استحصال کرنے کے لیے پولیس مینوئل میں موجود اصول و ضوابط کو توڑنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتی۔‘‘ کانگریس کے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے اس مظاہرہ کی ایک ویڈیو ٹوئٹ کی گئی ہے جس کے ساتھ لکھا گیا ہے کہ ’’دہلی پولیس کے اس تھپڑباز انسپکٹر کو دیکھیے۔ بڑھتی مہنگائی کو لے کر خواتین مظاہرہ کر رہی تھیں۔ یہ انسپکٹر ان کے ساتھ مار پیٹ کرنے لگا۔‘‘
Published: undefined
کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے پہلوانوں کے احتجاجی مظاہرہ کی مثال پیش کرتے ہوئے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’مئی میں انھوں نے ہماری خاتون چمپئن پہلوانوں کے ساتھ جس طرح کی بدسلوکی کی، وہ پورے ملک نے دیکھا۔ آج انھوں نے ضروری اشیاء کی قیمتوں میں زبردست اضافہ کے خلاف مظاہرہ کر رہی خاتون کانگریس کارکنان کے ساتھ بدسلوکی کرنے کے لیے مرد افسران کو بھیج کر سبھی پروٹوکول توڑ دیئے۔ حالانکہ وہ سبھی تو صرف پرامن طریقے سے مظاہرہ کرنے کے اپنے حقوق کا استعمال کر رہی تھیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز