قومی خبریں

منی پور برہنہ پریڈ معاملہ میں پولیس نے کی ساتویں گرفتاری، دیگر ملزمان کی تلاش جاری

خواتین کی برہنہ پریڈ معاملے میں منی پور پولیس نے ساتویں ملزم کو گرفتار کر لیا۔ اب پولیس سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو میں نظر آنے والے دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی جگہ جگہ سرچ آپریشن چلا رہی ہے

<div class="paragraphs"><p>منی پور میں احتجاج کرتیں خواتین / Getty Images</p></div>

منی پور میں احتجاج کرتیں خواتین / Getty Images

 
SOPA Images

نئی دہلی: منی پور میں خواتین کی برہنہ پریڈ کرانے کے معاملے میں پولیس نے ساتویں ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ اب پولیس سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو میں نظر آنے والے دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی جگہ جگہ سرچ آپریشن چلا رہی ہے۔ پولیس نے اب تک جن سات افراد کو گرفتار کیا ہے، ان میں سے ایک نابالغ ہے۔ پولیس گرفتار ملزمان سے پوچھ گچھ کی بنیاد پر دیگر ملزمان تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ خواتین کی برہنہ پریڈ کی یہ ویڈیو 4 مئی کی بتائی جا رہی ہے، جسے کچھ عرصہ قبل سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے منی پور میں احتجاج کا دور شروع ہو گیا۔

اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے کہا ’’ایسے واقعات کسی بھی مہذب معاشرے کے لیے شرمناک ہیں۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اس واقعے کے پیچھے جو بھی ہے اسے پکڑ کر سخت سزا دی جائے گی۔‘‘

Published: undefined

منی پور ویڈیو کیس کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے سپریم کورٹ نے گزشتہ جمعرات کو مرکز اور منی پور حکومت سے کہا تھا کہ وہ عدالت کو مجرموں کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں مطلع کریں۔ اٹارنی جنرل آر وینکٹ رامانی اور ایس جی تشار مہتا کو طلب کرتے ہوئے سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ نے اس واقعہ پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور حکومتوں کو الٹی میٹم دیا کہ یا تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے، بصورت دیگر عدالت مداخلت کرے گی۔

Published: undefined

اس واقعے کو مکمل طور پر ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے سی جے آئی نے مزید کہا کہ فرقہ وارانہ تنازعہ کے میدان میں خواتین کو صنفی بنیاد پر تشدد کو جاری رکھنے کے لیے ایک آلہ کے طور پر استعمال کرنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور تجاوز ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined