قومی خبریں

سلمان خان ہاؤس فائرنگ کیس میں لارنس بشنوئی اور اس کے چھوٹے بھائی کو پولیس نے بنایا مطلوب ملزم

ممبئی پولیس نے سلمان خان کے گھر کے باہر فائرنگ کے معاملے میں لارنس بشنوئی اور اس کے چھوٹے بھائی کو ملزم بنایا ہے۔ پولیس جلد ہی لارنس بشنوئی کی تحویل کا مطالبہ کر سکتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

ممبئی پولیس نے بالی ووڈ اداکار سلمان خان کے گھر کے باہر فائرنگ کے معاملے میں جیل میں بند گینگسٹر لارنس بشنوئی اور اس کے چھوٹے بھائی انمول بشنوئی کو ’مطلوب ملزم‘ بنایا ہے۔ ممبئی پولیس کی کرائم برانچ اس کیس کے تفتیش کے سلسلے میں جیل میں بند لارنس بشنوئی کو اپنی تحویل میں لے سکتی ہے۔ یہ معلومات کل (20 اپریل) کو ایک پولیس افسر نے دی ہے۔

Published: undefined

نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ کے مطابق پولیس نے کہا ہے کہ اس معاملے میں گرفتار وکی گپتا اور ساگر پال کو بشنوئی بھائیوں سے ہدایات مل رہی تھیں۔ فائرنگ میں بشنوئی بھائیوں کے ملوث ہونے کے بارے میں پولیس نے کہا ہے کہ لارنس بشنوئی ایک اور کیس میں گجرات کی سابرمتی سینٹرل جیل میں بند ہے مگر کہا جاتا ہے کہ اس کا بھائی کینیڈا یا امریکہ میں ہے۔ ممبئی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ جلد ہی لارنس بشنوئی کی تحویل لے سکتی ہے۔ پولیس کی کرائم برانچ نے ایف آئی آر میں آئی پی سی کی دفعہ 506 (2) (موت کی دھمکی یا سنگین چوٹ کے ساتھ مجرمانہ دھمکی) اور 201 (ثبوت کو غائب کرنا یا مجرم کو بچانے کے لئے غلط معلومات دینا) شامل کیا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ 14 اپریل کی صبح دو موٹر سائیکل سوار افراد نے سلمان خان کے باندرہ کے گھر ’گیلیکسی اپارٹمنٹ‘ پر 5 راؤنڈ فائر کیے تھے۔ جس کے بعد پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش) کے تحت ایف آئی آر درج کی تھی۔ پولیس نے گپتا اور پال کو 16 اپریل کو گجرات کے بھوج سے گرفتار کیا تھا۔ سلمان خان کے گھر کے باہر ہونے والی اس فائرنگ کی ذمہ داری انمول بشنوئی نامی شخص نے فیس بک پوسٹ کے ذریعے لی تھی۔ پولیس کے مطابق جس ’آئی پی‘ ایڈریس سے پوسٹ اپ لوڈ کی گئی تھی وہ پرتگال کا تھا۔ اسے فائرنگ کے واقعے سے تین گھنٹے پہلے اپ لوڈ کیا گیا تھا۔ پولیس افسر نے بتایا کہ انمول کے نام پر فیس بک اکاؤنٹ غیر ملکی موبائل نمبر کا استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined