قومی خبریں

پٹنہ: مظاہرہ کر رہے کمپیوٹر آپریٹرس پر پولس لاٹھی چارج سے تیجسوی ناراض

تیجسوی یادو کا کہنا ہے کہ ’’بہار میں تیسرے نمبر کی پارٹی کے وزیر اعلیٰ نے نوجوانوں کو اپنا دشمن مان لیا ہے اس لیے روزانہ پولس بے روزگاروں پر لاٹھیاں برساتی ہے اور جرائم پیشوں کو مٹھائی کھلاتی ہے۔‘‘

تیجسوی یادو، تصویر آئی اے این ایس
تیجسوی یادو، تصویر آئی اے این ایس 

جمعہ کے روز بہار کی راجدھانی پٹنہ میں ان کمپیوٹر آپریٹرس پر پولس نے زبردست لاٹھی چارج کر دیا جو روسٹر کے مطابق اپنی تقرری کا مطالبہ کرنے کے لیے پرامن مظاہرہ کر رہے تھے۔ یہ طلبا شاستری نگر واقع بیلٹرن دفتر کے باہر دھرنے پر بیٹھ گئے تھے اور الزام عائد کر رہے تھے کہ بار بار کی یقین دہانیوں کے باوجود نہ ہی ان کی تقرری کی جا رہی ہے اور نہ ہی تقرری پینل کی اشاعت ہو رہی ہے۔ پولس لاٹھی چارج میں کئی نوجوان زخمی بھی ہو گئے جنھیں پی ایم سی ایچ میں علاج کے لیے داخل کرایا گیا ہے۔ اب اس معاملے پر آر جے ڈی لیڈر اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے نتیش حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے نوجوانوں کو اپنا دشمن مان لیا ہے۔

Published: undefined

تیجسوی یادو نے کمپیوٹر آپریٹرس پر لاٹھی چارج کی مذمت کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’کمپیوٹرس آپریٹر پر لاٹھیاں، ٹیچر امیدواروں پر لاٹھیاں، بے روزگاروں پر لاٹھی چارج... بہار میں تیسرے نمبر کی پارٹی کے وزیر اعلیٰ نے نوجوانوں کو اپنا دشمن مان لیا ہے اس لیے روزانہ بہار پولس بے روزگاروں پر لاٹھیاں برساتی ہے اور جرائم پیشوں کو ساتھ بیٹھا کر مٹھائی کھلاتی ہے۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ بیلٹران کے جی ایم ایچ ایس دویدی سے طلبا کا ایک نمائندہ وفد گزشتہ دنوں ملا تھا۔ طلبا کے مطابق افسروں نے کہا کہ تقرری میں چار سال بھی لگ سکتے ہیں۔ جب وفد میں شامل نوجوانوں نے پینل شائع کرنے کی بات کہی تو افسران نے کہا کہ وہ دوسرے کام میں لگے ہوئے ہیں اس لیے فوری طور پر پینل کی اشاعت ممکن نہیں۔ اس طرح کی باتوں سے طلبا میں ناراضگی پھیل گئی اور بڑی تعداد میں وہ بیلٹران دفتر پہنچ کر دھرنے پر بیٹھ گئے۔ یہ طلبا پرامن مظاہرہ کر رہے تھے جب پولس نے ان پر لاٹھی چارج کر دیا۔ اس دوران پولس نے دو طلبا کو حراست میں بھی لیا تھا جنھیں بعد میں چھوڑ دیا گیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined