نئی دہلی: پولیس نے سانپ اسمگلنگ کیس میں پکڑے گئے راہل اور دیگر 4 ملزمان کو ریمانڈ پر لے کر ان سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ دوران تفتیش کئی انکشافات ہو رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق راہل نے بتایا کہ اس نے گروگرام میں پارٹیوں میں شرکت کی تھی، خصوصاً فاضل پور گاؤں میں۔ یہ گاؤں سنگر فاضل پوریا کا ہے۔ وہ بین پارٹی اور سانپ کے ساتھ یہاں آیا تھا۔ اس نے بتایا کہ ان کا الوش یادو سے براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسے تیسرے فریق کا فون آتا تھا اور وہ پارٹی میں جاتا تھا۔ یہ تیسرا فریق کون ہے، پولیس اس سے اس کی تفصیلات لے رہی ہے۔
Published: undefined
اس وقت تمام ملزمان 54 گھنٹے کے پولیس ریمانڈ پر ہیں۔ پولیس اس سے خفیہ مقام پر پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ ریمانڈ کے 24 گھنٹے گزر چکے ہیں۔ ابتدائی تفتیش کے دوران ملزمان نے پولیس کو گمراہ کرنے کی کوشش بھی کی لیکن پولیس کی جانب سے ثبوت پیش کرنے کے بعد یہ جھوٹ پکڑا گیا۔ پولیس نے راہل سے پارٹی میں اس کے موبائل لوکیشن کے بارے میں پوچھ گچھ کی۔ اس پر اس نے کہا کہ میرا موبائل کسی نے لے لیا ہوگا۔ میں وہاں نہیں تھا۔ اس کے بعد راہل کا موبائل لوکیشن اور سی ڈی آر ان کے سامنے رکھ دیا گیا۔
Published: undefined
پولیس نے جب راہل سے سختی سے پوچھ گچھ کی تو اس نے سب کچھ بتانا شروع کر دیا۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ گروگرام میں زیادہ سے زیادہ 10 پارٹیاں منعقد کی گئیں۔ پولیس راہل کا ایلویش کے ساتھ براہ راست رابطہ تلاش کرنے میں مصروف ہے۔ اطلاعات کے مطابق پولیس نے اس کی بنیاد بھی ڈھونڈ لی ہے۔ پہلے تین چار گھنٹے سب سے الگ الگ پوچھ گچھ ہوتی رہی۔
Published: undefined
پانچوں ملزمان سے 2 گھنٹے کے وقفے کے بعد آمنے سامنے بیٹھ کر پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس کو لگتا ہے کہ راہل کو کسی نہ کسی بیک اپ سے سپورٹ کیا جا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے وہ پوچھ گچھ کے دوران بھی شواہد میں ہیرا پھیری کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز