بہار کے مظفر پور ضلع میں گزشتہ ہفتہ زہریلی شراب پینے سے نصف درجن لوگوں کی موت کے معاملے میں دو الگ الگ معاملے درج کرائے گئے ہیں۔ اس معاملے میں اب تک چھ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے جب کہ کئی لوگوں کو حراست میں لے کر پولیس پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ پولیس کے ایک افسر نے پیر کے روز بتایا کہ اتوار کو سریا تھانہ کے معطل تھانہ انچارج کمال الدین کے بیان پر دو الگ الگ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
Published: undefined
پولیس کے مطابق روپولی میں ہوئی اموات کو لے کر درج ایف آئی آر میں 20 کو نامزد اور دیگر نامعلوم لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے۔ جب کہ سیوڑی میں ہوئی اموات کے لیے الگ درج ایف آئی آر میں 13 لوگوں کو نامزد اور دیگر نامعلوم لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے۔
Published: undefined
ایس ڈی پی او راجیش شرما نے بتایا کہ دو الگ الگ درج ایف آئی آر کے تعلق سے اب تک چھ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ دیگر ملزمین کو گرفتار کرنے کے لیے چھاپہ ماری کی جا رہی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ کچھ لوگوں کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
اس درمیان ان علاقوں میں پولیس کے ذریعہ شراب کاروبار کو لے کر لگاتار چھاپہ ماری ہو رہی ہے۔ دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ اب بھی کئی متاثرہ لوگوں کا علاج چل رہا ہے۔ غور طلب ہے کہ پنچایت الیکشن میں ایک امیدوار کے فتحیاب ہونے کے بعد شراب پارٹی کا انعقاد کیا گیا تھا، جس میں کئی لوگوں نے شراب پی تھی۔ اس کے بعد لوگوں کی طبیعت خراب ہونے لگی تھی۔ جائے واقعہ سے پولیس نے شراب کی بوتلیں اور کچھ ہومیوپیتھک دوائیں بھی برآمد کی تھیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined