پی ایم او (دفتر وزیر اعظم) نے حق اطلاعات (آر ٹی آئی) قانون کے التزام کا حوالہ دیتے ہوئے بیرون ملک سے آئے کالے دھن کا بیورہ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ پی ایم او نے یہ حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس اطلاع کو دینے سے تفتیش اور مجرموں کے خلاف مقدمہ چلانے میں رکاوٹ آ سکتی ہے۔ مرکزی اطلاعاتی کمیشن نے 16 اکتوبر کو حکم جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ 15 دن میں کالے دھن سے متعلق تفصیل دیں جائیں جنہیں پی ایم او نے انکار کر دیا ہے۔
بدعنوانی کے خلاف آواز بلند کرنے والے سنجیو چترویدی کی آر ٹی آئی درخواست کے جواب میں پی ایم او نے کہ ’’آر ٹی آئی قانون کی دفعہ 8 (1) (ایچ) کے تحت چھوٹ کے التزام کے تحت اس وقت حکومت کی جانب سے مجرموں کے خلاف کیے گئے اقدامات کے بارے میں اگر انکشاف ہوا تواس کا اثر چل رہے مقدموں پرپڑ سکتا ہے۔‘‘ پی ایم او نے کہا کہ ایسی جانچ مختلف سرکاری خفیہ اور سیکورٹی تنظیموں کے دائرے میں آتی ہیں جنہیں آر ٹی آئی قانون کے دائرے سے باہر رکھا گیا ہے۔
Published: undefined
انڈین فارین سروسز کے افسر (آئی ایف او ایس) کے افسر چترویدی نے یکم جون 2014 کے بعد سے بیرون ملک سے لائے گئے کالے دھن کے بارے میں ایک آر ٹی آئی درخواست دی تھی۔ آر ٹی آئی درخواست کے جواب میں وزیر اعظم کے دفتر نے گزشتہ سال اکتوبرمانگی گئی معلومات کو دینے سے انکار کردیا تھا۔ اس کے بعد چترویدی نے اطلاعاتی کمیشن کا رخ کیا، جہاں گزشتہ مہینے پی ایم او سے 15 دن کے اندر معلومات مہیا کرانے کو کہا گیا۔
امریکہ میں واقع عالمی تھنک ٹینک گلوبل فائنینشل انٹی گریٹی کے ایک سروے کے مطابق ہندوستان میں سال 2014-2005 کے درمیان 770 ارب امریکی ڈالر کی غیر قانونی رقوم بھیجی گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر @revanth_anumula