وزیر اعظم نریندر مودی کو انتخابی تشہیر میں پلوامہ دہشت گردانہ حملہ اور بالاکوٹ ائیر اسٹرائیک کا تذکرہ کرنا مہنگا پڑ گیا ہے۔ عثمان آباد ضلع انتخابی افسر (ڈی ای او) نے مہاراشٹر کے چیف الیکشن افسر کو سونپی گئی اپنی رپورٹ میں وزیر اعظم کی تقریر کو مسلح افواج سے انتخابی فائدہ حاصل کرنے والا بتایا ہے۔ دراصل پی ایم مودی نے لاتور میں کی گئی اپنی ریلی میں پہلی بار ووٹ ڈالنے والے ووٹروں سے پلوامہ دہشت گردانہ حملے میں شہید ہوئے اور بالاکوٹ ائیر اسٹرائیک کو انجام دینے والے جوانوں کے نام پر ووٹنگ کرنے کی اپیل کی تھی۔ ان کی اس اپیل کو انتخابی کمیشن نے مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی مانتے ہوئے انتخابی فائدہ اٹھانے والا بتایا ہے۔
ذرائع کے مطابق ریاست کے چیف انتخابی افسر کے دفتر نے ڈی ای او کی رپورٹ انتخابی کمیشن کو بھیج دی ہے۔ اگر انتخابی کمیشن بھی پی ایم مودی کی اس تقریر کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی تصور کرتا ہے تو مودی پی ایم رہتے ہوئے پہلی بار مثالی ضابطہ اخلاق کی ورزی کے لیے اپنی صفائی پیش کریں گے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ انتخابی کمیشن نے لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی سیاسی پارٹیوں کو ایک ایڈوائزری بھی جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ وہ انتخابی تشہیر کے دوران فوجی جوانوں اور ان سے جڑی تصویروں کا استعمال بالکل نہ کریں۔ اتنا ہی نہیں، 19 مارچ کو بھی انتخابی کمیشن نے سبھی سیاسی پارٹیوں کو خط لکھ کر یہ ہدایت دی تھی کہ وہ اپنے لیڈروں سے انتخابی تشہیر کے دوران سیکورٹی فورسز اور ان کی سرگرمیوں کا استعمال نہیں کرنے کو کہیں۔ ایسے میں پہلی نظر میں پی ایم مودی کی تقریر اس ایڈوائزری کی خلاف ورزی معلوم پڑتی ہے۔
جہاں تک پی ایم مودی کے بیان کا سوال ہے، تو انھوں نے گزشتہ منگل کو یہ بیان دیا تھا۔ لاتور میں منعقد ریلی میں انھوں نے کہا تھا کہ ’’میں ذرا کہنا چاہتا ہوں میرے فرسٹ ٹائم ووٹروں کو۔ آپ کا پہلا ووٹ پاکستان کے بالاکوٹ میں ائیر اسٹرائیک کرنے والے بہادر جوانوں کے نام ہو سکتا ہے کیا؟ میں میرے فرسٹ ٹائم ووٹر سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کا پہلا ووٹ پلوامہ میں جو بہادر شہید ہوئے ہیں ان بہادر شہیدوں کے نام آپ کا ووٹ ہو سکتا ہے کیا؟‘‘ ان کے اس بیان کو اپوزیشن پارٹیوں نے مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی بتاتے ہوئے انتخابی کمیشن سے شکایت بھی کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined