لکھنؤ: وزیر اعظم نریندر مودی آج اتر پردیش کے شاہجہاں پور میں 36 ہزار 230 کروڑ روپے کی لاگت والے ریاست کے سب سے طویل گنگا ایکسپریس وے کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اتر پردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے سوشل میڈیا پر یہ معلومات شیئر کرتے ہوئے کہا کہ مودی آج گنگا ایکسپریس وے کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
Published: undefined
یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا ’’اتر پردیش میں ترقی کا سلسلہ بند نہیں ہوگا، بلکہ یہ تیز رفتاری سے آگے بڑھے گا۔ نہ ترقی صرف ہم سب کی زندگی میں ہی نہیں بلکہ آنے والی نسلوں کی زندگی میں بھی جامع تبدیلی کا ذریعہ بنے گی۔ اس ترقی میں ہم سب کو شریک ہونا ہے۔‘‘
Published: undefined
سنگم شہر پریاگ راج (الہ آباد) سے میرٹھ کے درمیان 594 کلومیٹر طویل ایکسپریس وے نہ صرف مشرقی اور مغربی اتر پردیش کے درمیان فاصلے کو کم کرے گا بلکہ کئی ریاستوں کو جوڑنے کا کام بھی کرے گا۔ اس کا فائدہ قومی راجدھانی خطہ (این سی آر) کے علاوہ ہریانہ، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ سمیت کئی دیگر ریاستوں کو حاصل ہوگا۔ مشرقی یوپی کے 12 اضلاع سے مغربی یوپی تک گزرنے والے اس ایکسپریس وے کے ساتھ صنعتی راہداری سے کئی دوسری اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
یو این آئی اردود کے مطابق سرکاری ذرائع نے جمعہ کے روز اطلاع دی کہ ’گنگا ایکسپریس وے‘ ریاست کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں سنگ میل ثابت ہونے والا ہے۔ وزیر اعظم مودی 18 دسمبر کو شاہجہاں پور ضلع میں گنگا ایکسپریس وے پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ ریاستی حکومت نے گزشتہ سال 26 نومبر کو 36230 کروڑ روپے کی لاگت کے اس پروجیکٹ کو منظوری دی تھی۔ ماحولیاتی تحفظ کے لیے ایکسپریس وے کے کنارے لگ بھگ 1855000 پودے لگائے جائیں گے۔
Published: undefined
اس کے ساتھ پروجیکٹ میں ایکوائر کی گئی زمین پر شمسی توانائی کے ذریعے توانائی پیدا کی جائے گی جس سے پروجیکٹ کے آپریشن کے لیے درکار توانائی پوری ہو گی۔ گنگا ایکسپریس وے کا نصف سے زیادہ حصہ مغربی یوپی کے میرٹھ، ہاپوڑ، بلند شہر، امروہہ، سنبھل، بدایوں اور شاہجہاں پور اضلاع سے گزر رہا ہے۔ ہاپوڑ اور بلند شہر سمیت دیگر اضلاع کے لوگوں کی آمدورفت کے لیے گڑھ مکتیشور میں ایک اور پل تعمیر کیا جائے گا۔
Published: undefined
جب گنگا ایکسپریس وے کے لیے زمین خریدی جا رہی تھی، اس وقت پورے ملک میں کورونا کی لہر اپنے عروج پر تھی۔ اس کے باوجود صرف ایک سال میں گنگا ایکسپریس وے کے لیے 83 ہزار کسانوں سے 94 فیصد زمین خریدی گئی ہے۔ اس پروجیکٹ کے لیے تقریباً 7386 ہیکٹر زمین درکار ہے، جس میں گزشتہ چار ماہ میں 71621 کسانوں سے 90 فیصد سے زیادہ زمین خریدی گئی ہے۔ اب تک کل 82750 کسانوں سے 94 فیصد زمین خریدی جا چکی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز