لکھنؤ سے ایک بڑی خبر سامنے آ رہی ہے جس میں بتایا جا رہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے بھائی پرہلاد مودی بدھ کی دوپہر اموسی ائیر پورٹ پر دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔ پرہلاد مودی کا کہنا ہے کہ ان کے کچھ ساتھیوں کو پولس نے گرفتار کر لیا ہے اور جب تک انھیں آزاد نہیں کیا جاتا، وہ دھرنے سے نہیں اٹھیں گے۔ پی ایم مودی کے بھائی نے کہا ہے کہ اگر ان کے ساتھیوں کو آزاد نہیں کیا جاتا تو وہ بھوک ہڑتال بھی کریں گے۔
Published: undefined
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق پرہلاد مودی لکھنؤ ائیر پورٹ ارائیول ہال کے آگے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ دہلی سے آنے والی 2 بجے کی پرواز سے پرہلاد مودی لکھنؤ پہنچے تھے۔ ان کو سلطان پور اور جون پور میں یوگ سوشل سوسائٹی کی جانب سے اعزاز پیش کیا جانا تھا۔ لیکن پولس نے ایک دن پہلے ہی سوسائٹی اور اس کے پروگرام کو فرضی بتاتے ہوئے آرگنائزر کو حراست میں لے لیا۔ اس کارروائی سے پرہلاد مودی کے اعزاز میں منعقد پروگرام منسوخ ہو گیا۔
Published: undefined
اب پولس کارروائی سے ناراض پرہلاد مودی نے ضد پکڑ لی ہے کہ جن حامیوں اور پروگرام آرگنائزرس کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کو فوری بلاشرط رہا کیا جائے ورنہ ان کا دھرنا جاری رہے گا۔ پرہلاد مودی نے کہا کہ ’’مجھے ریسیو کرنے کے لیے جو لوگ آ رہے تھے، ان سب کو پولس نے گرفتار کر لیا ہے اور تھانہ میں بٹھا دیا ہے۔ ان پر مقدمہ درج کرنے کی تیاری چل رہی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’مجھے لگا کہ میرے بچے جیل میں رہیں اور میں باہر رہوں، یہ ٹھیک نہیں ہے۔ یا تو ان کو آزاد کرو ورنہ میں ائیر پورٹ پر بھوک ہڑتال پر بیٹھ گیا ہوں۔ کھانا پینا چھوڑ دیا ہے۔‘‘
Published: undefined
پرہلاد مودی نے بتایا کہ پولس افسر کے مطابق یہ پی ایم او (وزیر اعظم دفتر) سے حکم ہے، لیکن میں کہتا ہوں کہ حکم کاپی مجھے دو تاکہ میں سچ کی راہ پر چل سکوں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’غنڈہ گردی کرنے سے نہ تو یہاں کی حکومت کو فائدہ ہوگا، اور نہ ہی پی ایم او کو۔‘‘ پرہلاد مودی کا کہنا ہے کہ ان کے تقریباً 100 ساتھیوں کو پولس نے گرفتار کر لیا ہے اور ان کی گاڑیاں بھی ضبط کر لی گئی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز