قومی خبریں

پی ایم مودی کا ’ارب پتی راج‘ برطانوی راج سے بھی زیادہ عدم مساوات والا: جئے رام رمیش

جئے رام رمیش نے دعویٰ کیا کہ جب دنیا بھر میں ’ارب پتی ٹیکس‘ پر غور و خوض ہو رہا ہے اور کئی ممالک متحد ہو رہے ہیں تو حکومت ہند نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>جئے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جئے رام رمیش / آئی اے این ایس

 
IANS_DL_RPT

کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت پر آج سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا ’ارب پتی راج‘ برطانوی راج سے بھی زیادہ عدم مساوات والا ہے۔ پارٹی جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اس سلسلے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ جب دنیا بھر میں ’ارب پتی ٹیکس‘ کے نظریہ کو لے کر کئی ممالک متحد ہو رہے ہیں، تو حکومت ہند نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

Published: undefined

جئے رام رمیش نے اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ہندوستان میں 2023 میں ہر پانچ دن میں ایک نیا ارب پتی بنا ہے۔ ارب پتیوں کی فہرست میں نان بایولوجیکل (غیر حیاتیاتی) وزیر اعظم کے سب سے قریبی دوست سرفہرست ہیں۔‘‘ پھر وہ آگے لکھتے ہیں کہ ’’نریندر مودی کا ارب پتی راج ’برطانوی راج‘ سے بھی زیادہ عدم مساوات سے بھرا ہے۔ لیکن یہی اس حکومت کی معاشی پالیسی سازی کی بنیاد بھی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے وقت میں جب دنیا بھر کے ملک ارب پتی ٹیکس کے بارے میں متحد ہو کر غور کر رہے ہیں، ہندوستان واضح طور سے خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے اور تیزی سے بڑھتے معاشی عدم مساوات کے تئیں آنکھیں موندیں بیٹھا ہے۔‘‘

Published: undefined

اپنے اس پوسٹ کے ساتھ جئے رام رمیش نے ’سی این بی سی آواز‘ کی ایک خبر کا تراشہ بھی شیئر کیا ہے جس میں ’ہورون انڈیا‘ کی امیروں پر مشتمل فہرست کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ اس خبر کا عنوان ہے ’ہندوستان میں پچھلے سال ہر 5 دن میں ایک نیا ارب پتی بنا- جانیے کون ہے نمبر 1‘۔ اس خبر میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ’ہورون انڈیا‘ کی نئی فہرست میں 1000 کروڑ روپے والے 1539 امیر شامل ہیں۔ اس میں 272 نئے شامل ہوئے ہیں۔ پہلی بار 1500 کا نمبر پار کیا، گزشتہ پانچ سالوں میں 86 فیصد کا اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined