وزیرا عظم نریندر مودی کے ذریعہ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی سے متعلق نازیبا بیان کی مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے سخت مذمت کی ہے۔ انھوں نے اس بیان کے لیے پی ایم مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جس شخص نے ملک کی سالمیت کے لیے اپنی جان قربان کردی اس کے لیے اس طرح کی زبان کا استعمال کیا جانا افسوس ناک ہے۔
Published: undefined
دراصل وزیرا عظم نریندر مودی نے اترپردیش میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ”آپ (راہل)کے والد (سابق وزیرا عظم راجیو گاندھی)کی زندگی بدعنوان نمبر ایک کی ہے۔‘‘ اسی بیان کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ ’’اس بیان پر تبصرہ کرنے میں مجھے تاخیر ہوئی،اس کے لیے معذرت خواہ ہوں، میں انتخابی مہم میں مصروف تھی۔ایکسپائری وزیرا عظم مودی جی کے ذریعہ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی سے متعلق بیان افسوس ناک ہے۔میں اس طرح کی زبان کی مذمت کرتی ہوں اور یہ بالکل نازیبا حرکت ہے۔‘‘
Published: undefined
دوسری طرف کانگریس نے انتخابی کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ راجیو گاندھی سے متعلق نازیبا تبصرہ کرنے والے پی ایم مودی کے خلاف کارروائی ہو۔ کانگریس کے ایک وفد نے پیر کو اس سلسلے میں الیکشن کمیشن سے ملاقات کی اور کہا کہ پی ایم مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر امت شاہ بار بار ایسی باتیں کہہ رہے ہیں جو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ وفد نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ مسٹر مودی کی نتخابی تشہیر پر نوٹس دینے کے 48 گھنٹوں کے دوران پابندی لگنی چاہئے۔
Published: undefined
کمیشن سے ملاقات کے بعد کانگریس کے سینئر لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی نے الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر صحافیوں سے کہا کہ مسٹر مودی نے سابق وزیر اعظم کے بارے میں جو باتیں کہیں ہیں وہ غیر مہذب اور قابل اعتراض ہیں اور ان کی طرف سے استعمال کئے گئے الفاظ کو دہرانے میں جھجھک ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی کو اس سلسلے میں 24 گھنٹے کا نوٹس دے کر 48 گھنٹے میں ان كے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ پارٹی نے کہا کہ اس سے متعلق سبھی ضروری دستاویزات کمیشن کے سامنے رکھے گئے ہیں۔
Published: undefined
وفد نے کمیشن کہا کہ پارٹی مسٹر مودی کے خلاف اب تک 11 شکایات درج کرا چکی ہے لیکن کمیشن دباؤ میں کام کر رہا ہے اور ان کی شکایت پر کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔ ادھر کمیشن نے ان کی شکایات پر اس لیے عمل شروع کیا ہے کیونکہ پارٹی اس معاملے کو سپریم کورٹ لے گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined