نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ اروناچل پردیش میں ایک ہندوستانی نوجوان کو چینی فوجیوں نے اغوا کیا ہے اور سرحد پر اس کی مداخلت لگاتار بڑھ رہی ہے، اس لیے وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنی خاموشی توڑنی ہوگی اور حالات کا جائزہ لینے کے لئے آل پارٹی ایم پی وفد کو سرحد پر لے جایا جانا چاہیے۔
Published: undefined
کانگریس کے ترجمان شکتی سنگھ گوہل نے جمعرات کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر اور بی جے پی کے سینئر رکن پارلیمنٹ تاپر گاؤ نے خود ٹوئٹ کر کے اطلاع دی، اس لئے پی ایم مودی کو اس معاملہ میں خاموشی توڑنی چاہئے اور ملک کو اصلیت بتانے چاہئے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ فوج کے ایک افسر کے مطابق چین سرحد پر پی کے 17 پوائنٹ، گلوان سرحد اور کیلاش سرحد پر پہلے چین اور ہندوستان کے فوجی آمنے سامنے رہ کر پٹرولنگ کر کے اپنے اپنے کیمپوں میں لوٹ آتے تھے لیکن اب سرکار نے ان سرحدوں پر ہندوستانی فوج کی پٹرولنگ بند کروادی ہے جو انتہائی تشویش کی بات ہے۔
Published: undefined
کانگریس ترجمان نے کہا کہ ان کی معلومات غلط بھی ہو سکتی ہیں، اس لیے پی ایم مودی کو چاہیے کہ وہ تمام پارٹیوں کے ممبران پارلیمنٹ کا ایک وفد لے کر سرحد کے ان مقامات پر جائیں اور ملک کو سچ بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی کو فوری طور پر اروناچل پردیش کے مسئلہ پر اپنی خاموشی توڑنی چاہئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined