لکھنؤ: وزیر اعظم نریندر مودی کے مغربی بنگال میں آل انڈیا ترنمول گانگریس کے 40 اراکین اسمبلی کے اپنے رابطے میں ہونے کے دعوی کے بعد مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اکھلیش یادو نے منگل کو کہا کہ یہ مثالی ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی ہے اور جس کی پاداش میں ان پر 72 گھنٹوں کی نہیں 72 سالوں کی پابندی عائد کر دینی چاہیے۔
Published: undefined
ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے وزیر اعظم کے ذریعہ مغربی بنگال میں دیئے گئے بیان پر ان کی سخت تنقید کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ’’ترقی پوچھ رہی ہے، وزیر اعظم کا شرمناک خطاب سنا کیا؟ سوا سو کروڑ ملک کے لوگوں کا بھروسہ کھو کر اب وہ بنگال کے 40 اراکین اسمبلی کے مبینہ پارٹی بدلنے کے غیر اخلاقی بھروسے تک سمٹ گئے ہیں‘‘۔
Published: undefined
ایس پی سربراہ نے آگے مزید لکھا ’’یہ وہ نہیں بلکہ کالے دھن کی ذہنیت بول رہی ہے۔ اس کے لئے ان پر 72 گھنٹوں کا نہیں 72 سال کی پابندی عائد کی جانی چاہیے‘‘۔
Published: undefined
ادھر ترنمول کانگریس نے وزیراعظم نریندر مودی پر لوک سبھا انتخابات کے بعد حکومت بنانے کے لئے عوامی نمائندوں کی خرید فروخت سے متعلق بیان دینے کا الزام لگاتے ہوئے ان پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کی شکایت انتخابی کمیشن سے کی ہے اور اس بنیاد پر ان کی نامزدگی خارج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ترنمول کانگریس نے پیر کی شام سات بجے چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑا کو خط لکھ کر یہ مطالبہ کیا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ مغربی بنگال کے ضلع ہگلی میں منعقد ایک انتخابی ریلی میں مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمہارے 40 ممبران اسمبلی میرے رابطہ میں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دیدی 23 مئی کے بعد ہر جانب کمل کھلے گا اور اب تمہارا بچنا مشکل ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined