کانگریس کے سابق قومی صدر راہل گاندھی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ریجنل میڈیا سے پریس کانفرنس کے دوران کئی اہم باتیں ملک کے سامنے رکھیں اور پی ایم مودی سے عوام کے حق میں کئی گزارشات بھی کیں۔ پریس کانفرنس کی شروعات کرتے ہوئے انھوں نے سب سے پہلے پی ایم مودی سے مطالبہ کیا کہ انھوں نے جو معاشی پیکیج کا اعلان کیا ہے اس پر از سر نو غور کریں اور قرض فراہمی کی جگہ بطور مدد پیسے ڈائریکٹ ضرورت مندوں کی جیب میں ڈالنے کے بارے میں سوچیں۔
Published: 16 May 2020, 1:11 PM IST
راہل گاندھی نے ریجنل میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ کورونا سے پیدا ملک کے حالات سے سبھی واقف ہیں اور یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اگر کسی ماں کا بیٹا تکلیف میں ہے تو ماں اسے قرض نہیں دے گی بلکہ فوراً مدد کرے گی۔ ٹھیک اسی طرح اس وقت ہندوستان کے کسانوں، غریبوں، مہاجر مزدوروں کو قرض کی نہیں بلکہ امدادی پیکیج کی ضرورت ہے۔ اس وقت ضرورت ہے کہ ڈائریکٹ ان کی جیب میں پیسے ڈالے جائیں۔
Published: 16 May 2020, 1:11 PM IST
کانگریس لیڈر نے پریس کانفرنس میں پی ایم مودی سے اس بات کی بھی گزارش کی کہ وہ قرض ضرور دیں لیکن ضرورت مندوں کی مالی امداد کی طرف بھی دھیان دیں۔ انھوں نے کہا کہ "میں گزارش کرتا ہوں کہ آپ قرض ضرور دیجیے لیکن یہ دھیان رکھنا چاہیے کہ بھارت ماتا اپنے بچوں کے لیے ساہوکار کی طرح کام نہیں کر سکتی۔ بھارت ماتا کو اپنے بچوں کو فوراً پیسہ دینا چاہیے کیونکہ آج انھیں پیسے کی ضرورت ہے۔ جو مہاجر مزدور سڑک پر چل رہے ہیں اسے قرض نہیں پیسے کی ضرورت ہے۔ جو کسان مسائل سے تڑپ رہے ہیں اسے قرض نہیں بلکہ پیسے کی ضرورت ہے، اور پیسے کی کوئی کمی نہیں ہے۔"
Published: 16 May 2020, 1:11 PM IST
راہل گاندھی نے اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ "جب ماں اپنے ضرورت مند بیٹے کو پیسہ دیتی ہے تو اس کے دو اسباب ہوتے ہیں۔ سب سے بڑی وجہ ہوتی ہے محبت۔ والدین بچے سے محبت کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہمیشہ مدد کے لیے تیار رہتے ہیں۔ پیسہ دینے کی دوسری وجہ یہ ہے کہ بچے ماں باپ کے مستقبل ہوتے ہیں۔ یہ جو لوگ سڑک پر بھوکے پیاسے چل رہے ہیں وہ ہندوستان کے مستقبل ہیں۔ یہ ہمارے بھائی ہیں، ہماری بہنیں ہیں، ہمارے ماں باپ ہیں، ان کی ہمیں پوری مدد کرنی ہے۔ صرف حکومت کو نہیں بلکہ ہم سب کو مدد کرنی ہے۔ لیکن میں گزارش کرتا ہوں حکومت سے کہ آج لوگوں کو پیسے کی ضرورت ہے اور جو معاشی پیکیج کا انھوں نے اعلان کیا ہے اس پر دوبارہ سوچنا چاہیے اور ڈائریکٹ ٹرانسفر کی طرف دھیان دینا چاہیے۔ پی ایم مودی کسانوں، مزدوروں کے بارے میں سوچیں کیونکہ انھوں نے ہی ہندوستان کو کھڑا کیا ہے۔"
Published: 16 May 2020, 1:11 PM IST
راہل گاندھی نے مزید کہا کہ "میں نے سنا ہے کہ پیسے نہ دینے کی وجہ ریٹنگز ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اگر ہم نے آج تھوڑا ڈیفیسٹ بڑھا دیا تو باہر کی جو ایجنسیاں ہیں وہ ہندوستان کی ریٹنگ ڈاؤن کر دیں گی اور ہمارا نقصان ہوگا۔ لیکن میں پی ایم مودی جی سے پیار سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہماری جو ریٹنگ ہے وہ ہندوستان بناتی ہے، ہماری جو ریٹنگ ہے اس کو ہمارے کسان، مزدور اور چھوٹے بزنس والے بناتے ہیں۔ آج ان کو ہماری ضرورت ہے، ان کو پیسے کی ضرورت ہے، ریٹنگ کے بارے میں آج مت سوچیے، دوسرے ممالک کے بارے میں مت سوچیے۔ ہندوستان کے بارے میں سوچیے، اور جیسے ہی یہ لوگ کام کرنا شروع کریں گے، ریٹنگ بالکل درست ہو جائے گی۔ ریٹنگ میں کوئی دقت نہیں آئے گی۔ ہمیں ہندوستان کے دل کو دیکھ کر فیصلہ لینا ہے، غیر ممالک کو دیکھ کر فیصلہ نہیں لینا ہے۔"
Published: 16 May 2020, 1:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 May 2020, 1:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز