وزیر اعظم نریندر مودی ایک طرف سبھی سرکاری منصوبوں کو ’آدھار‘ سے جوڑنے کے لیے پرعزم ہیں اور دوسری طرف ان کے بھائی پرہلاد مودی نے راشن کارڈ کو اس سے لنک کرنے کے خلاف صدائے احتجاج بلند کر دیا ہے۔ ’گجرات فیئر پرائس شاپ آنرس ایسو سی ایشن‘ کے سربراہ پرہلاد مودی کا کہنا ہے کہ متعدد لوگ فیئر پرائس شاپ پر لگے سافٹ ویئر میں تکنیکی خامی کے سبب راشن نہیں لے پا رہے ہیں جس کی طرف ریاستی حکومت کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔ گجرات کی بی جے پی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے انھوں نے یہ بھی کہا کہ صرف راشن کے ضرورت مند لوگوں کو ہی نہیں بلکہ ڈیلروں کو بھی کئی طرح کے مسائل کا سامنا ہے۔
پرہلاد مودی نے گجرات حکومت سے جلد از جلد پیدا مسائل کا حل نکالنے کا مطالبہ کیا ہے اور ساتھ ہی متنبہ کیا ہے کہ اگر اس سلسلے میں جلد کوئی کارروائی نہیں کی گئی تو وہ دکانوں کو ٹھپ کر دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ’’تکنیکی خامیوں کے سبب راشن ڈیلروں کو بہت تکلیف ہو رہی ہے۔ ساتھ ہی لوگوں کو راشن کے بغیر خالی ہاتھ گھر لوٹنا پڑ رہا ہے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ ریاستی حکومت نے نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ کے تحت 17000 رعایتی دکانوں کے ذریعہ غریبوں کو سبسڈی والے راشن دستیاب کرانے کے لیے اپریل 2016 میں ’ماں انّا پورنا منصوبہ‘ شروع کیا تھا۔ ان دکانوں کو ’ای-ایف پی ایس سافٹ ویئر‘ کے ذریعہ سنٹرل ڈیٹا بیس سے جوڑا گیا تھا۔ اس نظام کے تحت صارفین کو راشن لینے کے لے آدھار کارڈ کی تفصیل اور انگوٹھے کا نشان دینا ہوتا ہے۔ لیکن وزیر اعظم کے چھوٹے بھائی پرہلاد مودی کا کہنا ہے کہ ’’یہ سافٹ ویئر کئی دکانوں میں ٹھیک سے کام نہیں کر رہا ہے جس سے ضرورتمندوں کو خالی ہاتھ واپس جانا پڑ رہا ہے۔‘‘ پرہلاد مودی نے کہا کہ ریاست میں کئی فیئر پرائس شاپ نے سافٹ ویئر میں خامی کے بارے میں شکایت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’سافٹ ویئر کے ساتھ کئی مسائل ہیں۔ وہ کبھی کبھی فنگر پرنٹ نہیں پڑھ پاتا ہے تو کئی بار آدھار کارڈ کی تفصیلات قبول نہیں کرتا ہے۔ کئی بار تو سافٹ ویئر بہت دھیرے چلتا ہے جس کی وجہ سے لاگ اِن کرنے میں پریشانی ہوتی ہے۔‘‘
پرہلاد مودی نے بی جے پی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت ان مسائل کو جلد از جلد کرے اور اس دوران دکانداروں کو پرانے طریقے سے کام کرنے دی اجائے۔ انھوں نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو کوئی متبادل دینا چاہیے تاکہ کوئی ضرورت مند خالی ہاتھ نہ جائے۔ اتنا ہی نہیں، حکومت کو دکانداروں کو سافٹ ویئر چلانے کی تربیت بھی دینی چاہیے تاکہ کسی بھی طرح کا مسئلہ پیدا ہو تو اس کا فوری حل تلاش کیا جا سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined