رافیل میں ہونے والے روز نئے خلاصہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی مشکلیں بڑھا دی ہیں ۔ کانگریس صدر راہل گاندھی نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں فرنٹ فٹ پر بلے بازی کرتے ہوئے ایک زبردست خلاصہ کیا ہے ۔ انہوں نے صحافیوں سے رافیل سودے میں سوالوں کے گھیرے میں رہے انل امبانی کے تعلق سے ایک ای میل کا ذکر کیا ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ رافیل سودے پر دستخط کیے جانے سے دس روز پہلے انل امبانی کو سودے کے تعلق سے سب کچھ معلوم تھا جبکہ اس سودے کے کلیدی کردار وزیر دفاع اور ایچ اے ایل سارے معاملہ سے لا علم تھے۔
راہل گاندھی نے صحافیوں کو بتایا ’’یہ ایک ای میل ہے بھائی -بہنو ں اور نوجوانوں! جو ایک ائیر بس کمپنی کے ایگزیکٹیو نے لکھا ہے کہ فرانس کے وزیر دفاع کے آفس میں انل امبانی جی گئے تھے۔ ان کی ان سے میٹنگ ہوئی اور انل امبانی نے اس میٹنگ میں صاف کہا کہ جب نریندر مودی فرانس آئیں گے تو ایک ایم او یو پر دستخط ہوں گے جس میں انل امبانی کا نام ہوگا، یعنی رافیل ڈیل‘‘۔ راہل گاندھی نے سوال کیا کہ اس وقت کے وزیر دفاع پاریکر کہتے ہیں کہ انہیں اس سودے کے بارے میں نہیں معلوم ،سکریٹری خارجہ کہتے ہیں کہ انہیں کچھ علم نہیں ، ایچ اے ایل کو نہیں معلوم کہ ان کو سودے سے کیوں لات مار کر نکال دیا گیا ، لیکن انل امبانی کو سودے سے دس روز قبل معلوم ہے کہ سودہ ہونے والا ہے یعنی نریندر مودی جی انل امبانی کے بچولئے ( مڈل مین) کا کام کر رہے ہیں۔ اب وزیر اعظم جی کو یہ بتانا چاہیے کہ انل امبانی کو اس کے بارے میں د س دن پہلے کیسے پتہ چلا‘‘۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے کہا اب رافیل گھوٹالہ میں ایک مجرمانہ عمل سامنے آیا ہے ، پہلے یہ معاملہ صرف بدعنوانی کا تھا ، پھر دوسرے نمبر پر ضابطوں کی خلاف ورزی تھا لیکن اب تو یہ ملک سے غداری کا معاملہ ہے کیونکہ یہ بات وزیر اعظم کے علاوہ کوئی اور انل امبانی کو نہیں بتا سکتا کہ دورے میں سودے کے لئے ایم او یو تیار کیا جا رہا ہے یعنی وزیر اعظم نے جو حلف لیا تھا کہ وہ کوئی بھی سرکاری معلومات کسی سےشیئرنہیں کریں گے اس کی خلاف ورزی ہوئی ہے،اس لئے اب یہ ملک سے غداری اور حلف شکنی کا معاملہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو اب یہ معاملہ جیل لے جائے گا ۔ راہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم کے عمل سے ایسا لگتا ہے جیسے وہ کوئی جاسوس ہوں اور کسی کے لئے جاسوسی کر رہے ہوں ۔ اس سے بڑی بات کیا ہو سکتی ہے کہ انل امبانی ظاہر کر رہے ہیں کہ مجھے معلوم ہے کہ ڈیل میں کیا ہونے والا ہے۔
سی اے جی کی رپورٹ پر کانگریس صدر نے کہا کہ یہ ’چوکیدار آڈیٹر جنرل ‘ رپورٹ سے زیادہ کچھ نہیں ہے جو چوکیدار کے لیے چوکیدار کے ذریعہ چوکیدار کی تیار کردہ رپورٹ ہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے کہا کہ اب ایک کے بعد ایک اس کی سچائی نکل رہی ہے، پہلے قیمت کی سچائی باہر نکلی، اس کے بعد ڈیفنس منسٹر کو نہیں معلوم۔ رافیل کی سچائی ملک کے سامنے آہستہ آہستہ آ رہی ہے۔ یہاں کوئی شبہ نہیں ہے کہ پی ایم بدعنوان شخص ہیں اور انھوں نے انل امبانی کی مدد کی ہے۔
Published: undefined
ایک سوال کے جواب میں کہ سپریم کورٹ نے اس معاملہ میں کلین چٹ دے دی ہے راہل گاندھی نے کہا ’’سپریم کورٹ نے سیدھا بولا ہے کہ یہ ہمارے دائرے اختیار میں نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے سی اے جی رپورٹ کو سامنے رکھا ہے جبکہ اس وقت کوئی سی اے جی رپورٹ تھی ہی نہیں ‘‘۔ جب کانگریس سے سوال کیا گیا کہ کانگریس ان سارے خلاصوں کے بعد کیا کرے گی تو راہل گاندھی نے کہا ’’ہمارا کام عوام کے سامنے سچائی رکھنے کا ہے اور حکومت پر دباؤ بنانے کا ہے، عوام کو فیصلہ لینا ہے کہ دنیا کے سب سے بڑے ڈیفنس معاہدہ کے بارے میں انل امبانی کو کیسے معلوم ہوا ، جبکہ اس کی خبر وزیر دفاع کو نہیں اور ایچ اے ایل کو معلوم نہیں ۔ صرف پی ایم کو معلوم ہے تو انل امبانی کو صرف وہی بتا سکتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں راہل گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم حزب اختلاف کے رہنماؤں کے خلاف جانچ کروا لیں لیکن وہ رافیل کی بھی جانچ کروائیں اور اگر وہ اس سارے معاملہ میں ملوث نہیں ہیں تو پھر کیوں گھبرا رہے ہیں ۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ رافیل میں ابھی اور خلاصہ ہونے والے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined