گویانا: وزیراعظم نریندر مودی نے گویانا کی پارلیمنٹ کے ایک خصوصی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ہندوستان کی امن اور تعاون پر مبنی خارجہ پالیسی کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے کبھی توسیع پسندانہ ذہنیت کے ساتھ اپنی پالیسی نہیں بنائی اور ہمیشہ دوسروں کے وسائل پر قبضہ کرنے سے گریز کیا۔
وزیراعظم مودی نے کہا، ’’یہ وقت عالمی تنازعات کو ہوا دینے والی صورتحال کی شناخت اور انہیں ختم کرنے کا ہے۔ دہشت گردی، منشیات، اور سائبر جرائم جیسی چیلنجز سے لڑ کر ہی ہم آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ مستقبل بنا سکتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان ہر ملک کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے اور تمام ممالک کی شمولیت کے بغیر عالمی اہداف کا حصول ممکن نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان نے ہمیشہ شفافیت اور اصولوں کی بنیاد پر بات کی ہے۔
مودی نے کہا کہ ہندوستان "گلوبل ساؤتھ" کی آواز بن چکا ہے، جو ماحولیاتی تبدیلی کے مسائل سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔ انہوں نے کہا، "یہ ضروری ہے کہ دنیا اس عدم توازن کو ختم کرے اور ترقی کو سب کے لیے قابل رسائی بنائے۔"
Published: undefined
وزیراعظم نے گویانا کے کرکٹ کھلاڑیوں سے بھی ملاقات کی اور کہا کہ کرکٹ نے ہندوستان اور گویانا کے درمیان ثقافتی تعلقات کو مضبوط کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 21ویں صدی کی دنیا کو درپیش چیلنجز کا حل اتحاد، تعاون، اور انسانیت پر مبنی فیصلوں سے ممکن ہے۔
انہوں نے گویانا کی پارلیمنٹ میں 140 کروڑ ہندوستانیوں کی طرف سے خیرسگالی کا پیغام دیا اور کہا کہ ’جمہوریت سب سے پہلے‘ کی سوچ سے سب کے ساتھ ترقی کی راہ ہموار ہوتی ہے۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز