پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس 22 جولائی سے شروع ہونے جا رہا ہے جو 12 اگست تک جاری رہے گا۔ اس دوران 23 جولائی کو مرکزی حکومت بجٹ پیش کرے گی۔ لیکن اس بجٹ کے پیش ہونے سے قبل کانگریس نے مرکزی حکومت پر سخت حملہ کیا ہے۔ لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر گورو گوگوئی نے کہا ہے کہ پی ایم مودی کے پاس غریبوں اور متوسط طبقے کے لوگوں کے لیے کوئی وقت نہیں ہے اور مجھے پی ایم مودی و مرکزی حکومت سے کوئی توقع بھی نہیں ہے۔
Published: undefined
آسام کے جورہاٹ لوک سبھا سیٹ سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی نے کہا ہے کہ ہم امید کرتے ہیں کہ اس بار ایوان کی کارروائی منصفانہ طریقے سے چلے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بجٹ کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی حکومت سے کوئی امید نہیں ہے۔ گوگوئی نے گزشتہ پارلیمانی اجلاس میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے بیانات کے کچھ حصوں کو ریکارڈ سے ہٹانے پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایوان غیر جانبدار ہو۔ مگر بدقسمتی کی بات ہے کہ گزشتہ اجلاس کے دوران ہماری پارٹی کے لیڈر راہل گاندھی کے کچھ بیانات کو ریکارڈ سے خارج کر دیا گیا تھا۔ دراصل جب راہل گاندھی نے کہا تھا کہ پی ایم مودی، بی جے پی اور آر ایس ایس ہندو سماج کی نمائندگی نہیں کرتے۔ سب نے دیکھا اور سنا، جسے ریکارڈ سے ہٹا دیا گیا اور آج تک نہیں معلوم کہ ایسا کیوں کیا گیا۔
Published: undefined
گورو گوگوئی نے کہا کہ ہمارے لیڈر راہل گاندھی نے بھی اس حوالے سے خط لکھا ہے لیکن بی جے پی والے عوام میں غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر ایوان میں ایک آئینی عہدہ ہے اور راہل گاندھی اپوزیشن لیڈر کے طور پر جو کچھ بھی کہتے ہیں، ذمہ داری کے ساتھ کہتے ہیں۔ گوگوئی نے مزید کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے بیانات کو پارلیمانی ریکارڈ میں نظر آنا چاہیے۔ بجٹ میں حکومت سے اپوزیشن کی توقعات کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کانگریس کے لوک سبھا کے لیڈر نے کہا کہ مجھے پی ایم مودی اور حکومت سے کوئی توقع نہیں ہے۔ ایوان میں وزیر اعظم مودی یقینی طور پر کچھ نفیس الفاظ کا استعمال کریں گے لیکن مجھے امید نہیں ہے کہ حکومت مہنگائی اور بے روزگاری سے لڑنے کے لیے کوئی ٹھوس قدم اٹھائے گی۔
Published: undefined
گورو گوگوئی نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے پاس اٹلی و فرانس جانے اور امبانی کی شادی میں شرکت کا وقت ہے لیکن ان کے پاس نوجوانوں، خواتین وغیرہ کے لیے وقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیٹ میں ہوئی دھاندھی اور تنازعے کے بعد بھی وزیر تعلیم کو برقرار رکھا گیا ہے۔ اسی طرح مہنگائی اور بیروزگاری کی شدید صورتحال کے بعد بھی وزیر خزانہ برقرار ہیں۔ منی پور میں بدامنی کے بعد بھی سی ایم اور وزیر داخلہ اپنی جگہ پر قائم ہیں۔ گوگوئی نے کہا کہ آپ نے دیکھا کہ راہل گاندھی پارلیمنٹ کے اندر اور باہر کئی قومی مسائل اٹھا رہے ہیں۔ لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کا ڈپٹی لیڈر بنائے جانے کے بعد جورہاٹ کے ایم پی نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ میں پورے شمال مشرق کی آواز اٹھانے کی کوشش کریں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined