کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بدھ کے روز ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وہ تلنگانہ واقع سنگرینی کوئلہ کان کے مزدوروں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ اس ویڈیو میں انھوں نے کوئلہ کانوں کی نجکاری پر اظہارِ فکر کیا، ساتھ ہی الزام عائد کیا کہ یہ لیبر ایکٹ کی خلاف ورزی ہے اور اس طرح مزدوروں کو بندھوا مزدوری کی طرف دھکیلنے کی کوشش ہو رہی ہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے یہ ویڈیو اپنے یوٹیوب چینل پر شیئر کی ہے جس کے ساتھ لکھا ہے کہ ’’کچھ دن قبل مجھے سنگرینی کی کوئلہ کانوں کے مزدوروں اور ملازمین سے ملنے اور بات کرنے کا موقع ملا۔ ان کے مسائل سننے کے بعد مجھے پتہ چلا کہ ہر مسئلہ کی جڑ کوئلہ کانوں کی نجکاری ہے۔‘‘ ویڈیو میں راہل گاندھی کانکنی مزدوروں سے یہ کہتے ہوئے بھی نظر آ رہے ہیں کہ ’’کانگریس کا رخ بہت واضح ہے، اسٹریٹجک شعبوں میں کوئی نجکاری نہیں ہونی چاہیے۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر بھی ایک پوسٹ کیا ہے جس میں کوئلہ کان مزدوروں سے ملاقات کے کچھ فوٹیج ہیں اور ساتھ ہی پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’’سنگرینی کوئلہ کان کے مزدوروں سے مل کر پتہ چلا کہ ان کا استحصال بڑی سازش کا حصہ ہے۔ ہندوستانی کانوں کی نجکاری، بیرون ملک سے مہنگا کوئلہ درآمد کرنا، پھر بجلی کا بل بڑھا کر عوام کی جیب کاٹنا... وزیر اعظم نے ملک کو دیمک کی طرح کھوکھلا کرنے والا ایک ’ہڈین ٹیکس‘ (خفیہ ٹیکس) لگا رکھا ہے- اڈانی ٹیکس!‘‘
Published: undefined
بہرحال، یوٹیوب پر شیئر کی گئی ویڈیو میں راہل گاندھی کہتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں کہ ’’یہ نجکاری لیبر ایکٹ کی خلاف ورزی ہے اور مزدوروں کو بندھوا مزدوری میں دھکیلنے کا ایک وسیلہ ہے۔ اس سے کچھ سرمایہ داروں کو فائدہ ہوگا اور نتیجہ وہی ہوگا جو میں طویل مدت سے کہتا آ رہا ہوں۔ یعنی امیر مزید امیر ہو جائیں گے، اور غریب مزید غریب ہو جائیں گے۔‘‘ ویڈیو میں کوئلہ کان مزدور راہل گاندھی سے یہ یقینی بنانے کا مطالبہ بھی کرتے دکھائی دے رہے ہیں کہ کانگریس اپنے انتخابی منشور میں کچھ لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے مقصد سے اس طرح کی نجکاری کے خلاف اپنا رخ ظاہر کرے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ اکتوبر ماہ میں اپنے تلنگانہ دورہ کے دوران راہل گاندھی نے کوئلہ کان مزدوروں سے ملاقات اور بات کی تھی۔ انھوں نے مزدوروں کو بھروسہ دلایا تھا کہ سنگرینی کوئلیری کی کانوں کی نجکاری نہیں کی جائے گی اور الزام عائد کیا تھا کہ اسے اڈانی کو فروخت کرنے کی کوشش کی گئی تھی، لیکن ہم نے اسے رکوا دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز