نئی دہلی: کانگریس لیڈران مسلسل وزیر اعظم نریندر مودی کو ان کی ذات کی بنیاد پر نشانہ بنا رہے ہیں۔ راہل گاندھی کے بعد اب کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی پی ایم مودی پر ان کی ذات کو لے کر تنقید کی ہے۔ کھڑگے نے کہا کہ پی ایم مودی کو سڑکوں پر احتجاج کیے بغیر او بی سی کیٹیگری کا درجہ مل گیا ہے، وہیں ملک کے کروڑوں لوگ او بی سی کی فہرست میں شامل ہونے کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں۔
Published: undefined
کھڑگے سے پہلے راہل گاندھی نے بھی پی ایم مودی پر طنز کیا تھا اور ان کی ذات پر سوال اٹھائے تھے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک خبر شیئر کرتے ہوئے راہل نے کہا تھا، ’’مودی جی پیدائشی طور پر او بی سی نہیں بلکہ کاغذ پر او بی سی ہیں۔ وہ اپنی پیدائش کے 5 دہائیوں تک او بی سی نہیں تھے۔ میری اس سچائی کی تصدیق کرنے کے لیے بی جے پی حکومت کا شکریہ۔‘‘ خبر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پی ایم مودی کی او بی سی کی حیثیت کو 1999 میں تسلیم کیا گیا تھا۔
Published: undefined
ملکارجن کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر راہل کے ٹوئٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’آج کل مودی جی پورے ملک کو سماجی انصاف کا سبق پڑھا رہے ہیں۔ ان کی ذات کو او بی سی کا درجہ مل گیا۔ انہوں نے خود کو 'سب سے بڑا او بی سی' بھی کہنا شروع کر دیا۔‘‘
Published: undefined
کھڑگے نے مزید کہا، ’’مودی جی کو سڑکوں پر احتجاج کیے بغیر او بی سی کیٹیگری کا درجہ مل گیا لیکن ملک کے کروڑوں لوگ او بی سی کی فہرست میں شامل ہونے کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں۔ ملک میں بہت سی ایسی پسماندہ ذاتیں ہیں، جو ذات پر مبنی مردم شماری کی مودی جی کی مخالفت کی وجہ سے او بی سی کا درجہ حاصل نہیں کر پائیں گی۔‘‘
Published: undefined
پی ایم مودی پر طنز کرتے ہوئے کانگریس صدر نے مزید کہا، ’’مہاراشٹر، ہریانہ اور گجرات میں لاکھوں لوگ اپنی ذات کے لیے او بی سی کا درجہ حاصل کرنے کے لیے کئی سالوں سے سڑکوں پر اتر رہے ہیں۔ مودی جی او بی سی میں عالمی رہنما بن گئے ہیں لیکن وہ یہ نہیں بتا رہے کہ مردم شماری کب ہوگی؟ سماجی انصاف کے نفاذ کے لیے ذات پر مبنی مردم شماری سب سے اہم ہے۔ کانگریس پارٹی نے وعدہ کیا ہے کہ ہم ذات پر مبنی مردم شماری ضرور کرائیں گے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز