نئی دہلی: وزیراعظم نریندر مودی نے مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر چینی فوج کے ساتھ خونی تصادم کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر بات چیت کے لئے جمعہ کو آل پارٹی میٹنگ بلائی ہے۔ پیرکی رات مشرقی لداخ کے وادی گلوان علاقے میں ہوئے تصادم میں فوج کے 20 جوان شہید ہوگئے تھے جن میں ایک کمانڈنگ آفیسر بھی شامل ہیں۔
Published: 17 Jun 2020, 4:11 PM IST
وزیراعظم دفتر نے ٹوئٹ کرکے بتایا کہ ’’ہندوستان۔چین سرحد سے ملحق علاقوں میں صورت حال پر بات چیت کے لئے وزیراعظم نریندرمودی نے 19 جون کی شام پانچ بجے آل پارٹی میٹنگ بلائی ہے۔ اس ورچول میٹنگ میں مختلف سیاسی پارٹیوں کے سربراہ حصہ لیں گے۔‘‘
Published: 17 Jun 2020, 4:11 PM IST
مشرقی لداخ علاقے میں حقیقی کنٹرول لائن پر تقریباً چالیس دنوں سے بھی زیادہ عرصے سے فوجی ڈیڈ لاک قائم ہے۔ دونوں فوجوں کے درمیان اس خونی جھڑپ کے بعد صورت حال اور زیادہ سنگین ہوگئی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی منگل سے ہی وزیر دفاع، وزیر داخلہ اور وزیر خارجہ کے ساتھ اس مسئلہ پر مسلسل رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کئی میٹنگیں بھی کی ہیں۔
Published: 17 Jun 2020, 4:11 PM IST
مختلف سیاسی پارٹیوں نے اس واقعہ کے سلسلے میں طرح طرح کے بیانات دیئے ہیں اور انہوں نے حکومت سے اس معاملے سے جڑے ثبوتوں کو ملک کو بتانے کے لئے کہا ہے۔ کچھ پارٹیوں نے فوجیوں کی شہادت کا بدلہ لینے اور چین کو اپنی زمین سے پیچھے ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
Published: 17 Jun 2020, 4:11 PM IST
گزشتہ تقریباً پانچ عشروں میں یہ پہلا موقع ہے جب چینی سرحد پر دونوں ملکوں کی فوجیوں میں اس طرح کا تصادم ہوا ہے۔ اس سے پہلے 1967 میں ناتھولا میں دونوں فوجوں کے درمیان تصادم ہوا تھا جس میں ہندوستان کے 80 فوجی ہلاک ہوئے تھے جبکہ چین کے 300 فوجیوں کی جان گئی تھی۔
Published: 17 Jun 2020, 4:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Jun 2020, 4:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز