اکھل بھارتیہ کسان سبھا (اے آئی کے ایس) کا کہنا ہے کہ مودی حکومت نے وزیر اعظم کسان سمّان ندھی (پی ایم کے ایس این) منصوبہ کو غیر ذمہ دارانہ اور مضحکہ خیز طریقے سے نافذ کرنے کی کوشش کر کے خود اپنی ہی قلعی کھول لی ہے۔ کسان تنظیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت نے ایک حکم جاری کیا ہے اور اس کے مطابق اس سال کی پہلی قسط کے لیے درخواست لازمی طور پر 20 فروری تک داخل کی جانی چاہیے۔
اے آئی کے ایس کا اس تعلق سے کہنا ہے کہ ’’زیادہ تر ریاستوں میں حکم 16 فروری کو موصول ہوا اور مداخلت کی مدت اتوار تک تھی۔ دو ہیکٹیر سے کم زرعی زمین والے 12 کروڑ فیملیز ہیں اور اس طبقہ تک اس مدت میں پہنچ بنانا مضحکہ خیز ہی ہے۔‘‘ تنظیم نے مزید کہا کہ ’’ظاہر ہے کہ انتخابات سے قبل جھوٹی امید دلانے اور انتخابی فائدہ لینے کے لیے غیر ضروری جلدبازی کی جا رہی ہے۔‘‘
Published: undefined
اے آئی کے ایس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’’منصوبہ میں پہلے ہی کسانوں کی بڑی آبادی کو الگ کر دیا گیا ہے اور جو تکنیکی طور پر منصوبہ کے تحت اہل ہیں ان کو بھی اس عمل سے محروم کیا جا رہا ہے۔‘‘ تنظیم کے مطابق دو ہیکٹیر کسانوں کے لیے سالانہ 6000 روپے کے اعلان کے اس منصوبہ میں کسانوں کو ایک مہینے میں 500 روپے یعنی تقریباً 17 روپے روزانہ ملیں گے، لیکن مدت کار کا اعلان کر کے کسانوں کو اس سے بھی محروم کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined